زرقا مفتی
محفلین
اہلِ بزم
السلام علیکم
مدت بعد ایک سادہ نثری نظم محفل میں پیش کر رہی ہوں
آپ کی آراکا انتظار رہے گا
والسلام
زرقا
اے خُدا تو نے کہا تھا
تاقیامت سرکشوں کو
بے اماں کرتا رہے گا
یہ وہ سر کش ہیں جنہیں تو نے چنا تھا
کہ جو اپنی بر تری کے زعم میں
پیغمبروں کو قتل کر دیتے تھے
جو تیری رضا پر راضی نہ تھے
اے خدا تو جانتا ہے
ارضِ اقدس پر نئے فرعون
مظلوموں کےخوں سے
اک نئی تاریخ لکھنے میں مگن ہیں
بستیاں تھیں کل جہاں اب مقبرے ہیں
پھول سے نازک
فرشتوں جیسے بچے مر رہے ہیں
اے خدا تیرا کہا ہے
ظلم کی رسی دراز ہو گی
مگر مہلت تمام ہوگی
ترا کہنا بجا ہے
پر غزہ کے باسیوں پر
وقت مشکل ہے بڑا
تو ہی بتا اب
صبر کب تک یہ کریں
یوں بے گناہ مرتے رہیں
اے خدا سچ کر دکھا اپنا کہا تُو۔۔۔۔۔۔