امیداورمحبت
محفلین
" غزل"
خبر تھی گھر سے وہ نکلا ہے مینہ برستے میں
تمام شہر لئے چھتریاں تھا رستے میں
بہار آئی تو اک شخص یاد آیا بہت
کہ جس کے ہونٹوں سےجھڑتےتھے پھول ہنستے میں
کہاں کہ مکتب وملا ، کہا ں کے درس و نصاب
بس اک کتاب ِمحبت رہی ہے بستے میں
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں
ہر ایک در خورِِ ِ رنگ و نمو نہیں ورنہ
گل و گیاہ سبھی تھے صبا کے رستے میں
جو سب سے پہلے ہی رزم وفا میں کام آئے
فراز ہم تھے انہیں عاشقوں کے دستے میں
احمد فراز
اے عشق جنوں پیشہ
ص- 128
ِِِ
خبر تھی گھر سے وہ نکلا ہے مینہ برستے میں
تمام شہر لئے چھتریاں تھا رستے میں
بہار آئی تو اک شخص یاد آیا بہت
کہ جس کے ہونٹوں سےجھڑتےتھے پھول ہنستے میں
کہاں کہ مکتب وملا ، کہا ں کے درس و نصاب
بس اک کتاب ِمحبت رہی ہے بستے میں
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں
ہر ایک در خورِِ ِ رنگ و نمو نہیں ورنہ
گل و گیاہ سبھی تھے صبا کے رستے میں
جو سب سے پہلے ہی رزم وفا میں کام آئے
فراز ہم تھے انہیں عاشقوں کے دستے میں
احمد فراز
اے عشق جنوں پیشہ
ص- 128
ِِِ