La Alma
لائبریرین
اے غمِ عمرِ رواں، طولِ ستم کی حد بھی ہو گی
جاں الم دیدہ کبھی آسودۂ مرقد بھی ہوگی
آئے گا حسنِ فزوں تر کو زوال آخر کوئی دم
کوچۂ صد ناز میں تنقیصِ خال و خد بھی ہو گی
لوگ کہتے ہیں کہ یہ حرص و ہوس کا ہے مرکب
ہے یقیں جنسِ محبت صورتِ مفرد بھی ہو گی
ڈھونڈھ لے گا اب کوئی گم کردہ رازوں کے دفینے
شہرِ دل میں محرمِ اسرار کی آمد بھی ہو گی
گر الگ ہیں پارسا سب ، اس میں آخر کیا عجب ہے
روزِ محشر ہے، یہاں تخصیصِ نیک و بد بھی ہو گی
کیا خبر تھی جب اٹھائے تھے دعا کو ہاتھ ہم نے
ایک دن پیشِ خدا یوں بات اپنی رد بھی ہو گی
وقت کی صورت گری المٰیؔ کہاں تک ہوگی ممکن
عہد سازو! عالمِ تمثال کی سرحد بھی ہو گی
جاں الم دیدہ کبھی آسودۂ مرقد بھی ہوگی
آئے گا حسنِ فزوں تر کو زوال آخر کوئی دم
کوچۂ صد ناز میں تنقیصِ خال و خد بھی ہو گی
لوگ کہتے ہیں کہ یہ حرص و ہوس کا ہے مرکب
ہے یقیں جنسِ محبت صورتِ مفرد بھی ہو گی
ڈھونڈھ لے گا اب کوئی گم کردہ رازوں کے دفینے
شہرِ دل میں محرمِ اسرار کی آمد بھی ہو گی
گر الگ ہیں پارسا سب ، اس میں آخر کیا عجب ہے
روزِ محشر ہے، یہاں تخصیصِ نیک و بد بھی ہو گی
کیا خبر تھی جب اٹھائے تھے دعا کو ہاتھ ہم نے
ایک دن پیشِ خدا یوں بات اپنی رد بھی ہو گی
وقت کی صورت گری المٰیؔ کہاں تک ہوگی ممکن
عہد سازو! عالمِ تمثال کی سرحد بھی ہو گی