رستے میں رک کے دم لے لوں میری عادت نہیں
پزیرائی کے لئے ممنون ہوںجیسے صوفی کا تصور ، جیسے عاشق کا خیال
آہ! لیکن کون سمجھے ، کون جانے دل کا حال
اے غمِ دل کیا کروں، اے وحشتِ دل کیا کروں
واہ
بہت خوب کلام ہے
شکریہ شاہ جی
سدا وسیں سائیں
پسند کرنے کا شکریہبے حد خوبصورت کلام !!
پر مصیبت ہے میرا عہدِ وفا میرے لیئے !!
جزاک اللہ ۔۔
بہت آدابرستے میں رک کے دم لے لوں میری عادت نہیں
لوٹ کر واپس چلا جاؤں میری فطرت نہیں
اور کوئی ہم نوا مل جائے قسمت نہیں
اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں
منتظر ہے اِک طوفانِ بلا میرے لیے
اب بھی جانے کتنے دروازے ہیں وا میرے لیے
پر مصیبت ہے میرا عہدِ وفا میرے لیے
اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں
واہ لاجواب سید شہزاد ناصر سرکار آپ کے ہم دیوانے تو ویسے بھی ہیں پر آج تو آپ نے کچھ لہر سی اٹھا دی دل میں۔
(پہلے کالم میں آخری سے بچھلے شعر میں شاید ٹائپنگ کی غلطی ہے "بڑھ رہی ہے گود پھیلائےہوئے رسوائیاں")
پسند کرنے کا شکریہلاجواب
بہت خوبصورت روح تک کو بے چین کر دینے والی شراکت
بہت شکریہ ڈھیر دعائیں محترم سید بادشاہ
پسند کرنے کا شکریہبہت خوبصورت کلام۔ خوبصورت ڈیزائن۔ اعلیٰ
سدا خوش رہو بیٹااے وحشت دل کیا کروں۔۔۔
لاجواب۔۔۔
بہت عمدہ شیئرنگ چاچو
جواب بہ تاخیر کے لیئے معذرتپسند کرنے کا شکریہ
کچھ ڈیزائین کے بارے میں بھی رائے دیں
یہ ڈیزائین میری فرمائیش پر ایک بہت منجھی ہوئی ڈیزائنر مناحل نے بنایا تھا
اسقدر طویل نظم کو ایک فریم میں سمونا اور پھر ڈل کلر میں میچنگ ٹیکسٹ کے امتزاج سے ڈئزائین کرنا آسان نہیں خاص طور پر ڈارک گرے کلر میں بصری تاثر دینا بہت مشکل ہوتا ہے
سلامت رہیں