ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق
16 جولائی رات 10 بجے پاکستان ائیر فورس کے نائٹ ائیر کامبٹ پٹرولنگ کے لیے روزانہ کی طرح معمول کی پرواز کے لیے 9 ایف 16 طیاروں نے نمبر 11 سکواڈرن ARROWSکی طرف سے سرگودھا ائیر بیسسے ٹیک آف کیا
نمبر 11 سکوڈرن بیج
ان میں 7 طیارے ایف 16 اے اور 2 طیارے ایف 16 بی ٹائپ کے تھے ائیر مینوں نے رن وے اپروچ تک جہازوں کو ٹیکسی وے پر بھی جہازوں کو معمول کی چیکنگ کی اور دن کو بھی ائیر مینز نے طیاروں کی
CFITچیک اپ کی تھی جس میں طیاروں کے 100 سے زیادہ حصوں کو کمپیوٹروں اور مینوئلی اور دوسرے آلات سے چیک کیا جاتا ہے جس میں تمام طیارے بالکل ٹھیک تھے ایف 16 اے طیاروں پر فضائی دفاع کے ہتھیار نصب کیے گئے جب کہ ایف 16 بی پر فضا سے زمین پر استمال ہونے والے ہتھیاروں کو لوڈ کیا گیا تھا۔ ان طیاروں نے مشرقی بارڈر کی نگرانی کرنی تھی۔
پرواز کے 1 گھنٹے تک کوئی مسئلہ نہیں تھا تمام طیارے اپنے اپنے سیکٹروں پر پرواز کرتے رہے ۔ جب ان میں سے 3 طیارے واپس سرگودھا کی طرف ریفیولنگ کے لیے لوٹ رہے تھی تو سکواڈرن لیڈر سعود غلام نبی کے ایف سولہ نمبر84709 ایف 16 کے انجن میں فنی خرابی کی وجہ سے دھواں نکلنا شروع ہوا تو سکواڈرن لیڈر نے انجن کو آفٹر برن سے کم کر کے 2-2 پر ال دیا اور ساتھ میں آٹومیٹک فائر فائٹنگ سسٹم ان کر دیا وائرلیس پر کنٹرول روم کو اطلاع بھی کر دی کنٹرول روم میں موجود جی او سی اور بیس کمانڈر نے سکواڈرن لیڈر کو فورا طیارا چھوڑنے کا کہا پر سکواڈرن لیڈر نے انہیں بار بار تسلی دی کہ وہ اس کو 150 کلو میٹر مزید پرواز میں رکھ کر سرگودھا لینڈ کرا دیں گے ان کے اس اعتماد کی وجہ ان کا تجربہ تھا انہوں نے 3 اپریل 2006 کو ایک ایسے ہی خطرناک کام کو انجام دیتے ہوئے ایک فیول ٹینک کے خراب ہونے پر دوسرے فیول ٹینک کے ساتھ ایمر جنسی لینڈ کر کے ایک طیارے کو بچایا تھا۔انجن سے دھواں زیادہ ہوتا گیا پر سکوڈرن لیڈر اپنی بات پر قائم رہے کہ وہ طیارے کو واپس اتاریں گے سرگودھا سے 105 کلومیڑ دورموضع عوان والا خوشاب ڈسٹرکٹ کے اپر پہنچ کر انجن مکمل فیل ہو گیا اور طیارہ کوئی 17 سیکینڈز میں زمین سے جا ٹکرایا۔ حادثے کے بعد پاکستان ائیر فورس کی ریسکیو ٹیمیں ہیلی کاپٹروں پر موقع پر روانہ ہوئی اور بلیک باکس اور شہید کو جہاز سے نکالا اگر وہ چاہتے تو 3 سیکنڈز میں جہاز چھوڑ سکتے تھے پر انہوں نے اجیکشن سیٹ کے لیور کو استمال کرنے کی بجائے طیارے کو بچانے کی آخری وقت تک کوشش کی واضع رہے طیارے میںF100-PW-200 انجن لگا ہوا تھا جن کو تبدیل کرنے کا کنٹریکٹ پاکستان نے امریکہ کو 2005 میں دیا ہے اب تک 7 طیاروں کو نئے مادل کے F100-PW-229 اینجن لگ چکے ہیں۔
84709 کی 2007 میں لی گئی ایک تصویر
ان کا موجودہ ایف 16 بلاک 15کیو
TV-5-9
peace gate-2
code 84709
یہ طیارہ 2 مئی 1982 کو پاکستان کو امریکہ کی طرف سے دیا گیا تھا
شہید سکواڈرن لیڈر سعود غلام نبی