محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
ہمارے رب
ہم کو دنیا میں بھی بھلائی دے
اور عقبیٰ میں بھی بھلائی دے
ہم کو دوزخ کی آگ سے بھی بچا
نیک لوگوں کے ساتھ ہم کو اٹھا
ہم نے خود پر بہت ہی ظلم کیا
ہم کو تو ہی اگر نہ بخشے گا
ہم یقیناً خسارہ پائیں گے
بن ترے ہم کدھر کو جائیں گے
فرض جتنے بھی ہم نباہتے ہیں
بس ہدایت تجھی سے چاہتے ہیں
تو دلوں کو ہمارے پھیر نہ اب
پا چکے ہیں تری ہدایت جب
ہم کو اپنی جناب سے دے دے
اپنی رحمت کے ہر خزانے سے
ہم تری بارگہ میں آئے ہیں
دل شکستہ ہیں ، سر جھکائے ہیں
ہم کو دنیا میں بھی بھلائی دے
اور عقبیٰ میں بھی بھلائی دے
ہم کو دنیا میں بھی بھلائی دے
اور عقبیٰ میں بھی بھلائی دے
ہم کو دوزخ کی آگ سے بھی بچا
نیک لوگوں کے ساتھ ہم کو اٹھا
ہم نے خود پر بہت ہی ظلم کیا
ہم کو تو ہی اگر نہ بخشے گا
ہم یقیناً خسارہ پائیں گے
بن ترے ہم کدھر کو جائیں گے
فرض جتنے بھی ہم نباہتے ہیں
بس ہدایت تجھی سے چاہتے ہیں
تو دلوں کو ہمارے پھیر نہ اب
پا چکے ہیں تری ہدایت جب
ہم کو اپنی جناب سے دے دے
اپنی رحمت کے ہر خزانے سے
ہم تری بارگہ میں آئے ہیں
دل شکستہ ہیں ، سر جھکائے ہیں
ہم کو دنیا میں بھی بھلائی دے
اور عقبیٰ میں بھی بھلائی دے