hani
محفلین
زرد چہرے،گرد رستے،سرد موسم
ھر گذرتے ھوئے سال کا ملال پیہم
ترے شہر کی ھر گلی میں قہر کا زہر
خوفزدہ ھے، کالی راتوں کا ھر پہر
رُوح چُور، دل ؤیراں، آنکھ بے نُور
وقت بے بس،ھر گذرتا لمحہ مفرور
میرے پیارے،سائباں تھے جنکے ستارے
کھو گئے۔۔ جو تھے مری آنکھ کے کنارے
بس راکھ میں دبے شرارے مرے سہارے
طاھر جاوید
ھر گذرتے ھوئے سال کا ملال پیہم
ترے شہر کی ھر گلی میں قہر کا زہر
خوفزدہ ھے، کالی راتوں کا ھر پہر
رُوح چُور، دل ؤیراں، آنکھ بے نُور
وقت بے بس،ھر گذرتا لمحہ مفرور
میرے پیارے،سائباں تھے جنکے ستارے
کھو گئے۔۔ جو تھے مری آنکھ کے کنارے
بس راکھ میں دبے شرارے مرے سہارے
طاھر جاوید