بہت شکریہ فخر نوید صاحب۔ اسے پڑھتے پڑھتے بے اختیار پلکیں بھیگ گئیں۔ کس کی نظم ہے؟
اس پر پہلا شکریہ اور پہلا تبصرہ میں نے ہی کیا تھا لیکن اب دیکھا تو وہ شاید انٹرنیٹ کی رندانہ کاری کی نظر ہو گیا۔
بابا میری مس کہتی ہیں
کل سے سب بچوں کو اپنے
گھر رہنا ہے گھر پڑھنا ہے!
میں نے سنا ہے!
ایک بڑے سے، کالی مونچھوں والے ’’انکل‘‘
بومب (Bomb) لگا کر آئیں گے
سب بچے مر جائیں گے!
بابا کیوں ماریں گے ہم کو!؟
ہم سے کوئی بھول ہوئی کیا؟
ہم سے کیوں ناراض ہیں انکل؟
بابا ان کو گڑیا دے دوں؟
یا پھر میرے رنگوں والی یاد ہے نا وہ نیلی ڈبیا
میری پچھلی سالگرہ پر مجھ کو آپ نے لا کر دی تھی
اور میری وہ پیاری پونی
ریڈ کلر کی تتلی والی!
وہ بھی دے دوں؟
پھر تو نہیں ماریں گے مجھ کو؟
یاد ہے بابا ایک دفعہ جب!
مجھے ہاتھ پہ چوٹ لگی تھی
بہت زیادہ درد ہوا تھا!!
تھوڑا سا خوں بھی نکلا تھا!
بہت زیادہ روئی تھی میں!!
کیا یہ بم بڑا ہوتا ہے؟
بہت زیادہ چوٹ لگے گی؟
درد بھی شاید زیادہ ہو گا!!
بابا مجھ کو ڈر لگتا ہے!
(عاطف جاوید عاطف)