بارش سے پہلے کا موسم تم بھی مجھ سے پوچھ رہے ہو آنکھوں میں کیوں ریت بھری ہے دِل میں کیا تلوار گڑی ہے کیا بتلاؤں ۔ ۔ ۔ شہرِدِل کیوں اُجڑ گیا ہے میرے اندر بارش سے پہلے کا موسم ٹھہر گیا ہے