باعثِ وحشتِ دلگیر بنانے لگا تھا---------- عماد اظہر

مغزل

محفلین
غزل

باعثِ وحشتِ دلگیر بنانے لگا تھا
جب خدا خاک کی تقدیر بنانے لگا تھا

خوں بہا مجھ سے نہ مانگو کہ یہ مرنے والا
اس قبیلے کے لیے تیر بنانے لگا تھا

ایک معبودِ تفکر نے دیا مجھ کو جگا
ورنہ میں خواب کی تعبیر بنانے لگا تھا

اس لیے دستِ ہوا پر ہوا افسوس کہ وہ
نقشِ پا کے لیے زنجیر بنانے لگا تھا

عین اس وقت ہوا مجھ سے کوئی کارِ خدا
جس گھڑی میں تری تصویر بنانے لگا تھا

عماد اظہر ( فیصل آباد)
شعری مجموعہ موجود کے خالق
 

الف عین

لائبریرین
غزل اچھی ہے لیکن ذرا زمین ’اوبڑ کھابڑ ‘ ہے۔ ’لگا تھا‘ کا ہر جگہ الف گرنا گوارا نہیں۔
 

مغزل

محفلین
بہت بہت شکریہ ، عمران شناور ، سخنور، وارث صاحب اور بابا جانی ( بابا جانی آپ کا پیٍغام پہچنا دیا گیا ہے) ۔، بڑی محبت جناب
 

ایم اے راجا

محفلین
واہ، واہ لاجواب، دل کو چھو گئی یہ غزل، مغل صاحب دل کو چھوجانے والی یہ غزل شیئر کرنے کا بہت بہت بہت شکریہ، اللہ خوش رکھے آپکو بھی اور عماد اظہر ( اس کوخوبصورت غزل کے خالق) کو بھی۔
 
Top