باقرزیدی --- قد قیامت، بدن بلا کا ہے

طارق شاہ

محفلین
غزل
باقرزیدی
قد قیامت، بدن بلا کا ہے
رزقِ شعر وسُخن بلا کا ہے
قندِ لب کا مزہ ہے باتوں میں
یار شیریں دَہَن بلا کا ہے
ساری رنگینیاں غزل کی نِثار
اُس کا سادہ سُخن بلا کا ہے
سب اُسی سے ہے بزْم آرائی
آپ وہ انجُمن بلا کا ہے
بُت بہت ہیں تو کیا بفضلِ خُدا
دل بھی تو برہمن بلا کا ہے
ہم بھی اِک عہْد روز لیتے ہیں
وہ بھی وعدہ شکن بلا کا ہے
ہجرِ حوّا میں گریۂ آدم
رشتۂ مرد و زن بلا کا ہے
عام ہے فیضِ کاکل و رُخسار
شُغلِ دار و رَسَن بلا کا ہے
تیشۂ عزمِ کوہسار شکن
قصّۂ کوہکن بلا کا ہے
شدّتِ شعروشاعری ہے مگر
یہ بھی آشوبِ فن بلا کا ہے
کارِ طفلاں نہیں ہے کارِ سُخن
رَن بلا کا ہے بَن بلا کا ہے
مِل رہے ہیں گلے جدید وقدیم
اپنا رنگِ سُخن بلا کا ہے
باقرزیدی
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ! واقعی
مِل رہے ہیں گلے جدید وقدیم
اپنا رنگِ سُخن بلا کا ہے​
بہت خوب انتخاب۔ شکریہ طارق صاحب!​
 

طارق شاہ

محفلین
واہ! واقعی
مِل رہے ہیں گلے جدید وقدیم
اپنا رنگِ سُخن بلا کا ہے​
بہت خوب انتخاب۔ شکریہ طارق صاحب!​
فرخ صاحب! اظہار خیال اور پذیرائیِ انتخاب کے لئے ممنون ہوں
خوشی ہوئی جو منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی
تشکّر
بہت خوش رہیں
 

عاطف بٹ

محفلین
ہم بھی اِک عہْد روز لیتے ہیں
وہ بھی وعدہ شکن بلا کا ہے
ہجرِ حوّا میں گریۂ آدم
رشتۂ مرد و زن بلا کا ہے
واہ سر، کیا ہی عمدہ غزل ہے۔
شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ۔
 

طارق شاہ

محفلین
ہم بھی اِک عہْد روز لیتے ہیں
وہ بھی وعدہ شکن بلا کا ہے
ہجرِ حوّا میں گریۂ آدم
رشتۂ مرد و زن بلا کا ہے
واہ سر، کیا ہی عمدہ غزل ہے۔
شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ۔
شیئر کرنا باعثِ صد افتخار ہُوا جو غزل آپ کو پسند آئی۔
بٹ صاحب! مُنتخبہ غزل پر آپ کے اظہارِ خیال، داد اور تحسین پر صمیمِ دل سے سپاس گزار ہوں
تشکّر
بہت خوش رہیں
 

صائمہ شاہ

محفلین
بہت خوب شاہ صاحب

ساری رنگینیاں غزل کی نِثار
اُس کا سادہ سُخن بلا کا ہے
سب اُسی سے ہے بزْم آرائی
آپ وہ انجُمن بلا کا ہے
 

طارق شاہ

محفلین
بہت خوب شاہ صاحب

ساری رنگینیاں غزل کی نِثار
اُس کا سادہ سُخن بلا کا ہے

سب اُسی سے ہے بزْم آرائی
آپ وہ انجُمن بلا کا ہے

صائمہ شاہ صاحبہ!
اظہارِ خیال اور داد کے لئے ممنون ہوں
خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا
تشکّر
بہت شاد رہیں
 
Top