با غیرت مرد

کبھی کوئی آواز سنائی دیتی ہےجو کہتی ہے سب کہہ دو‘ کبھی ٹی وی اسکرین پر بےشمار نوجوان لڑکےاور لڑکیاں ہنستےمسکراتے آپس میں باتیں کرتےدکھائی دیتےہیں ‘ کبھی ایک ہی لڑکےکے پیچھےدو لڑکے چلتے چلتےاسےمختلف قسم کےلالچ دےرہےہوتےہیں اور لڑکی انہیں درخوراعتناءنہیں سمجھتی‘ یکایک ایک لڑکا چلا کر کہتا ہےمیں تم سےدن رات لگاتار بات کروں گا اور بس لڑکی ریجھ جاتی ہے۔ شریف لوگ یہ باتیں آخر کیسےبرداشت کرسکتےہیں اور جہاں تک میں اس قوم کو جانتی ہوں یہ شرفاءکی قوم ہے۔ اپنی بچیوں کےحوالےسےہم بڑےہی غیرت مند ثابت ہوئےہیں۔

مزید جاننے کےلئے یہاں پر کھٹکا کریں
 

dehelvi

محفلین
ماشاء اللہ علی اود بھائی! کیا فکر انگیز تحریر شیئر فرمائی ہے۔ جزاک اللہ!
 

dxbgraphics

محفلین
غدار مشرف نے تو برقعے اور داڑھی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ناکام کوشش کی لیکن ناکامی کا سامنا ہوا۔
 
یہ کالم ہمارے پشاور شہر کی رہائشی اور ریلوے کی ایک آفیسر محترمہ مریم گیلانی کی تحریر ہے۔جو کہ روزنامہ مشرق کی روزانہ کی سطح پر لکھنے والی مشہور کالم نگار ہیں۔
علی عود صاحب آپ سے انتہائی ادب کے ساتھ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ نے جس فورم کا نیچے ایڈریس دیا ہے وہ ایک انتہائی متعصب فرقے کا فورم ہے ازراہ کرم آئندہ ایسا نہ کیجئے گا اور آپ فورا سے پیشتر اس فورم کے لنک کو حذف کردیں اس سے پہلے کہ موڈیٹرز اس کو حذف کردیں۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ہمیں معاشرے کو اجتماعی نہیں انفرادی سطح سے بہتر کرنا چاہئے اور اس کے ہر ایک کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اس طر ح معاشرہ سارا نا سہی کچھ نا کچھ تو بہتر ہو ہی جائے گا۔
آپ نے جس موضوع پہ لکھا وہ واقع ہی ہمارے معاشرے کاالمیہ بن گیا ہے۔کاش سب ایسا ہی سوچنا شروع کر دیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کالم ہمارے پشاور شہر کی رہائشی اور ریلوے کی ایک آفیسر محترمہ مریم گیلانی کی تحریر ہے۔جو کہ روزنامہ مشرق کی روزانہ کی سطح پر لکھنے والی مشہور کالم نگار ہیں۔
علی عود صاحب آپ سے انتہائی ادب کے ساتھ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ نے جس فورم کا نیچے ایڈریس دیا ہے وہ ایک انتہائی متعصب فرقے کا فورم ہے ازراہ کرم آئندہ ایسا نہ کیجئے گا اور آپ فورا سے پیشتر اس فورم کے لنک کو حذف کردیں اس سے پہلے کہ موڈیٹرز اس کو حذف کردیں۔

علی صاحب توجہ فرمائیں۔

مزید یہ کہ پورا کالم یہاں چھاپنے کی بجائے اس کی ایک آدھ سطر ہی کافی ہوتی ہے۔ اس کے بعد اس کا ربط دے دیا کریں۔
 
یہ کالم ہمارے پشاور شہر کی رہائشی اور ریلوے کی ایک آفیسر محترمہ مریم گیلانی کی تحریر ہے۔جو کہ روزنامہ مشرق کی روزانہ کی سطح پر لکھنے والی مشہور کالم نگار ہیں۔
علی عود صاحب آپ سے انتہائی ادب کے ساتھ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ نے جس فورم کا نیچے ایڈریس دیا ہے وہ ایک انتہائی متعصب فرقے کا فورم ہے ازراہ کرم آئندہ ایسا نہ کیجئے گا اور آپ فورا سے پیشتر اس فورم کے لنک کو حذف کردیں اس سے پہلے کہ موڈیٹرز اس کو حذف کردیں۔

جی میں علی عود نہیں بلکہ علی اوڈ ہوں
دوسری بات یہ کہ آج کے فتنے کے دور میں آپ فرقہ پرستی کے چکر میں پڑے ہوئے ہوں کیا پہلے ہی اس ملک میں فتنے کم ہے کیا دہشت گردی،،کرپشن،،لوٹ مار،،بے حیائی،،ٹیکس پر نیاٹیکس
اور آپ ہو کہ ایک اور فتنے کو ہوا دے رہے ہو بھئی ہم سب مسلمان ہے صرف مسلمان
کیا امریکی جنگی جہاز جب افغانستان،،عراق کے شہروں پر بمباری کرتے ہیں تو وہ کیا یہ سوچ کر تے ہیں کیا ہم نے اہلحدیث کو مارا ۔۔ہم نے حنفی کو مارا ،،ہم بریلوی کو مارا
نہیں نہیں جناب انکی سوچ صرف یہ ہوتی ہے کہ ہم نے مسلمان کو مارا،،،،،تو پھر ہم کیوں فرقہ پرستی کی بات کریں

میں نے یہاں کے کچھ مضمون اس فورم پر بھی شیئر کئے ہیں مگر وہاں پر ایسا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا
 

خوشی

محفلین
اچھی تحریر ھے اور توجہ طلب مسلہ پہ قلم اٹھایا گیا ھے، مگر مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اس تحریر کو اتنا باریک اورپھر سرخ رنگ میں ہی کیوں لکھا گیا ھے اور پھر قلم کار کا نام بھی واضع نہیں لکھا گیا
 
علی اوڈ صاحب میری بات باقی تو سارے ممبرز کی سمجھ میں آگئی ہے لیکن آپ کی سمجھ شریف میں نہیں آئی ہے۔ دراصل اگر میں اس فورم کے وہ تھریڈز ادھر نقل کروں گا جس میں فرقہ پرستی کی انتہا کی گئی ہے تو شائد ادھر کی انتظامیہ مجھے بین ہی کردے۔ میں اپنی بات کو واپس لیتا ہے کیونکہ آپ کے دماغی انٹینا میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ اس کو Catchکرسکے.
 

arifkarim

معطل
لو جی یہاں پر موجود بحث دیکھ کر قوم کی “اخلاقی“ حالت واضح ہو گئی :)
دوسروں کی نصیحت کیا کریں گے، جب اپنے عیب ہی نہیں نظر آرہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
علی اوڈ صاحب۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جو بھی کالم آپ یہاں شئیر کر رہے ہیں نہ ان کے لکھنے والے کا نام آپ یہاں بتا رہے ہیں اور جو لنک آپ دے رہے ہیں وہ بھی اصل لنک نہیں ہے یعنی جہاں سے اصل میں یہ کالم پوسٹ کیا گیا ہے۔ جیسے حامد میر کے کالم کا منبع صرف جنگ اخبار ہے جبکہ آپ نے اس کا ربط نہیں دیا۔ آپ دنیا بھر کے مسائل کا رونا رو رہے ہیں لیکن آپ کو خود اپنی بد دیانتی نظر نہیں آ رہی۔ آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں۔
 

شہزاد وحید

محفلین
یہ کالم ہمارے پشاور شہر کی رہائشی اور ریلوے کی ایک آفیسر محترمہ مریم گیلانی کی تحریر ہے۔جو کہ روزنامہ مشرق کی روزانہ کی سطح پر لکھنے والی مشہور کالم نگار ہیں۔
علی عود صاحب آپ سے انتہائی ادب کے ساتھ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ نے جس فورم کا نیچے ایڈریس دیا ہے وہ ایک انتہائی متعصب فرقے کا فورم ہے ازراہ کرم آئندہ ایسا نہ کیجئے گا اور آپ فورا سے پیشتر اس فورم کے لنک کو حذف کردیں اس سے پہلے کہ موڈیٹرز اس کو حذف کردیں۔

بابا جی آپ کے اس فارم کو متعصب فرقے کا فارم کہنے کے بعد میں اس فارم کی کچھ تحریریں پڑھی ہے۔ مجھے سمجھ آگئی ہے کہ آپ نے کس فرقے کا ذکر کیا ہے۔ عرض ہےکہ دوسرے فرقوں کے اس سے بھی زیادہ متعصب فارمز یا ڈیبیٹ پوائینٹس پوجود ہیں۔ لیکن مجھےہمیشہ ایسی چیزیں دیکھ کر بہت حیرت اور دکھ ہوتا ہے کہ لوگ ایسے کیسے ہو سکتے ہیں؟؟؟
پاکستان کے دو ہی تو مسلئے ہیں ایک کرپشن اور ایک فرقہ بندی۔ دونوں ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔ نسل در نسل منتقل ہو رہے ہیں اور تعلیمی نظام بھی ایسا ہے کہ کوئی مثبت تبدیلی ہی نہیں لا پاتا۔ ایسے تو پھر "روشن خیال" لوگ ہی اچھے ہیں جو مذہب سے دور ہیں اور مذہبی فرقہ بندی سے بھی۔ کم از کم مذہب کو نقصان تو نہیں پہنچاتے نا۔ شاید کوئی روشن خٰیال لوگوں سے معاملات صحیح رکھنے کی وجہ سے جنت میں چلا جائے اور ہو سکتا ہےکوئی بہت مذہبی نماز روزہ کا پابند لوگوں سے صحیح معاملات نہ ہونے کی وجہ سے جنت کی گرد کو بھی نہ چھو سکے۔ کیوں کہ نماز روزہ تو اللہ کے معاملات ہیں اور اللہ اپنے معاملات میں کوتاہی معاف کر سکتا ہے کیونکہ وہ معاف کرنے والا ہے رحیم ہے رحمان ہے لیکن انسان معاف کرنے والا نہیں انسان میں اتنا ظرف ہی نہیں کہ وہ معاف کر سکے تو یہ نہ ہو کہ فرقہ بندی میں حد سے بڑھ کر ایک دوسرے کے خلاف زہر اگل کر اور ہر ممکن کوشش سے نقصان پہنچا کر ساری عمر عبادت میں گزارنے کے باوجود جہنم کا ایندھن بن جاؤ اور جس انسان کو جہنم کا مسافر سمجھتے رہے اور حقارت کی نگاہ سے دیکھتے تھے وہ تمھاری نظروں کے سامنے پل صراط پار کر جائے۔

میری علی صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اپنے تمام اعتراضات چھوڑ کر مہربانی کر کے کالم کار کا نام ساتھ لکھ دیں اور کچھ پیراگراف لکھ کر باقی پڑھنے کے لیئے کالم کار کے بلاگ کا ایڈریس دے دیں اور فارم کا لنک ہٹا دیں۔ تا کہ سب کے اعتراضات ختم ہو جائے۔ جو کام اتنی آسانی سے ہو سکتا ہے وہ کر دیں تاکہ تناؤ کا ماحول ختم ہو۔ موڈریٹر صاحب سے گزارش ہے کہ وہ بذات خود ایسے کام یعنی ایڈٹ کر کے ذاتی پیغام میں رکن کو سمجھا دیا کریں کہ محفل کے یہ رولز ہیں اور ایسا طریقہ کار ہے بجائے اس کے ہر کوئی اپنے زہریلے تیر چلانے کے لئیے اپنی کمان سیدھی کر لے۔ مجھے تو محفل میں بھی کئی دنوں سے یہ تعصب نظر آرہا ہے کہ کئی ممبران کی نظروں میں دوسرے یا جونیئر ممبران کی کوئی وقعت ہی نہیں۔ ایسے طنزیہ جملوں کی مار مارتے ہیں کہ وہ ممبر سمجھتا ہے کہ پتہ نہیں تاریخ انسانی کی کون سی غلطی اس سے سرزد ہو گئی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
شہزاد صاحب میں نے بذاتِ خود علی اڈو کو سمجھایا ہے لیکن وہ ہیں اپنی ضد پر ہی اڑے رہتے ہیں۔ وارث بھائی نے ان کے کئی ایک کالم حذف بھی کئے ہیں، لیکن ان کی سمجھ میں ہی نہیں آتا۔ ثبوت کے طور پر آپ اسی دھاگے میں پیغام نمبر 6 دیکھ سکتے ہیں۔

مجھے تو محفل میں بھی کئی دنوں سے یہ تعصب نظر آرہا ہے کہ کئی ممبران کی نظروں میں دوسرے یا جونیئر ممبران کی کوئی وقعت ہی نہیں۔ ایسے طنزیہ جملوں کی مار مارتے ہیں کہ وہ ممبر سمجھتا ہے کہ پتہ نہیں تاریخ انسانی کی کون سی غلطی اس سے سرزد ہو گئی ہے۔

جہاں تک آپ کی مندرجہ بالا شکایت کا تعلق ہے، تو عرض ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں، ہمارے لیے اردو محفل کا نیا رکن بھی اتنا ہی محترم جتنا کہ ایک پرانا رکن۔
 

شہزاد وحید

محفلین
شمشاد صاحب جو سمجھانے سے نہ سمجھے وہ Exceptional کیس ہوتا ہے اور Exceptional کیس سے Exceptional سلوک کیا جاتا ہے۔ میری مراد عام عوام سے تھی۔ اور میری دلی دعا ہے کہ میرے سمجھنے میں ہی کوئی غلطی آئی ہو اور آپ کی یہ بات
جہاں تک آپ کی مندرجہ بالا شکایت کا تعلق ہے، تو عرض ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں، ہمارے لیے اردو محفل کا نیا رکن بھی اتنا ہی محترم جتنا کہ ایک پرانا رکن۔
درست ہو۔
 
علی اوڈ صاحب میری بات باقی تو سارے ممبرز کی سمجھ میں آگئی ہے لیکن آپ کی سمجھ شریف میں نہیں آئی ہے۔ دراصل اگر میں اس فورم کے وہ تھریڈز ادھر نقل کروں گا جس میں فرقہ پرستی کی انتہا کی گئی ہے تو شائد ادھر کی انتظامیہ مجھے بین ہی کردے۔ میں اپنی بات کو واپس لیتا ہے کیونکہ آپ کے دماغی انٹینا میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ اس کو Catchکرسکے.

آپ ہی اپنی اداؤں (لفاظی) پر غور کریں
اگر میں کہوں گا تو؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
میری علی صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اپنے تمام اعتراضات چھوڑ کر مہربانی کر کے کالم کار کا نام ساتھ لکھ دیں اور کچھ پیراگراف لکھ کر باقی پڑھنے کے لیئے کالم کار کے بلاگ کا ایڈریس دے دیں اور فارم کا لنک ہٹا دیں۔ تا کہ سب کے اعتراضات ختم ہو جائے۔ جو کام اتنی آسانی سے ہو سکتا ہے وہ کر دیں تاکہ تناؤ کا ماحول ختم ہو۔ موڈریٹر صاحب سے گزارش ہے کہ وہ بذات خود ایسے کام یعنی ایڈٹ کر کے ذاتی پیغام میں رکن کو سمجھا دیا کریں کہ محفل کے یہ رولز ہیں اور ایسا طریقہ کار ہے بجائے اس کے ہر کوئی اپنے زہریلے تیر چلانے کے لئیے اپنی کمان سیدھی کر لے۔ مجھے تو محفل میں بھی کئی دنوں سے یہ تعصب نظر آرہا ہے کہ کئی ممبران کی نظروں میں دوسرے یا جونیئر ممبران کی کوئی وقعت ہی نہیں۔ ایسے طنزیہ جملوں کی مار مارتے ہیں کہ وہ ممبر سمجھتا ہے کہ پتہ نہیں تاریخ انسانی کی کون سی غلطی اس سے سرزد ہو گئی ہے۔
جی میں نے آپ کی بات کو مانتے ہوئے آپ کے مشورے کے تحت ترمیم کردی کیوں کہ آپ کا رویہ اصلاح برائے اصلاح کا تھا نہ کہ اصلاح برائے تنقید
جزاک اللہ شہزاد بھائی
 
شہزاد صاحب میں نے بذاتِ خود علی اڈو کو سمجھایا ہے لیکن وہ ہیں اپنی ضد پر ہی اڑے رہتے ہیں۔ وارث بھائی نے ان کے کئی ایک کالم حذف بھی کئے ہیں، لیکن ان کی سمجھ میں ہی نہیں آتا۔ ثبوت کے طور پر آپ اسی دھاگے میں پیغام نمبر 6 دیکھ سکتے ہیں۔

۔
آپ نے وہ کالم حذف کرنے کی وجہ تو بتائی ہی نہیں چلو خیر میں بتاتا ہوں
کہ میں نے انکو متفرق کےزمرہ میں پوسٹ کیا تو وارث بھائی نے اسلئے حذف کیا کہ موضوع کوئی اور ہے اور زمرہ کوئی اور
اسکے بعد ان موضوعات کو میں نے دوسرےزمرہ میں پوسٹ کردیا بس اتنی سی بات ہے

اور جناب نہ میں متعصب ہوں اور نہ ہی ضدی اور جنہوں نے تعصب کی بات کی انکو آپ نے ایک لفظ تک نہ کہا اور سب لٹھ لیکر میرے ہی پیچھے پڑھ کئے
نوٹ فرمالیں
میں صرف مسلمان ہوں اور سب کلمہ گو کو صرف مسلمان سمجھتا ہوں مجھے جہاں سے بھی بھلائی کی بات ملے گی میں اسکو شئیر کروں گا اور اگر کسی کو بھلائی کی بات کہنے پر تکلیف ہو کہ آپ نے تو میرے مخالف کی بات کو شئیر کیا ہے تو میں اسکا پابند نہیں
 
مجھے یہاں پر آئے تقریبا 2سال ہونے کو ہیں کوئی ثبوت کے طور پر میرا ایک بھی مضمون دیکھا دیں جو فتنے کو ہوا دے رہا ہو
 
Top