کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک غزل کے چند اشعار اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں ۔
بحر رمل مثمن محذوف
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
*******............********............********
ایک دھَوکہ، زندگی پر ڈالتا ہے، کیا اثر
سُوکھی شاخوں پر، یہ اُجڑے آشیانے دیکھ لیں
خُود فَریبی کے تصوّر سے نِکل کر ہم چلے
شمع اندوہِ جُدائی کو بجھانے دیکھ لیں
ہم چُھپائے پھر رہے ہیں کَرب جِس میں، وہ سکوت
آخری حد ضبط کی ہے سب سیانے دیکھ لیں
ق
یہ ہیں ایوانِ حکومت، کار خانے جھُوٹ کے
شاطِروں کی ٹولیوں کے یہ ٹھکانے، دیکھ لیں
نِت نئے دھوکے تراشیں، رات دِن مِل کے یہاں
چُن کے جِن کو لائے، اُن کے شاخسانے دیکھ لیں
--------------------
لَب میں کتنی سِلوٹیں تھیں، دہن تھا کتنا کھلا
پھر تری تصویر میں، گُزرے زمانے دیکھ لیں
لونگ اس کی ناک میں، سجتی تھی کاشف کِس قدر !
فوٹو پھر سے زُوم کر کے، سب پُرانے، دیکھ لیں
سیّد کاشف
*******............********............********
شکریہ
ایک غزل کے چند اشعار اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں ۔
بحر رمل مثمن محذوف
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
*******............********............********
ایک دھَوکہ، زندگی پر ڈالتا ہے، کیا اثر
سُوکھی شاخوں پر، یہ اُجڑے آشیانے دیکھ لیں
خُود فَریبی کے تصوّر سے نِکل کر ہم چلے
شمع اندوہِ جُدائی کو بجھانے دیکھ لیں
ہم چُھپائے پھر رہے ہیں کَرب جِس میں، وہ سکوت
آخری حد ضبط کی ہے سب سیانے دیکھ لیں
ق
یہ ہیں ایوانِ حکومت، کار خانے جھُوٹ کے
شاطِروں کی ٹولیوں کے یہ ٹھکانے، دیکھ لیں
نِت نئے دھوکے تراشیں، رات دِن مِل کے یہاں
چُن کے جِن کو لائے، اُن کے شاخسانے دیکھ لیں
--------------------
لَب میں کتنی سِلوٹیں تھیں، دہن تھا کتنا کھلا
پھر تری تصویر میں، گُزرے زمانے دیکھ لیں
لونگ اس کی ناک میں، سجتی تھی کاشف کِس قدر !
فوٹو پھر سے زُوم کر کے، سب پُرانے، دیکھ لیں
سیّد کاشف
*******............********............********
شکریہ