کاشف اسرار احمد
محفلین
بے حد شکریہ جناب۔ پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کے لئے آپ کا ممنون ہوں اور کی دعاؤں کا طالب ہوں ۔۔بہت خوب!! کیا بات ہے جناب کاشف اسرار احمد صاحب! کئی اشعار اچھے ہیں ۔ شاد و آباد رہیئے۔
بے حد شکریہ جناب۔ پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کے لئے آپ کا ممنون ہوں اور کی دعاؤں کا طالب ہوں ۔۔بہت خوب!! کیا بات ہے جناب کاشف اسرار احمد صاحب! کئی اشعار اچھے ہیں ۔ شاد و آباد رہیئے۔
زندگی ہے، اِمتحاں دَر اِمتحاں
زاویہ در زاویہ، مکتَب مِیاں!
شمع سے منسُوب ہے، مانندِ آگ
ہاتھ پر رکھیں خَطائیں، سب مِیاں!
کچھ وَضاحت کی ترے الزام نے
سِی لئے کچھ ہم نے اپنے لَب مِیاں !
سب ہی تنہا ہیں اَنا کی راہ پر
ایک قِصّہ نا شُنیدہ، سَب مِیاں!
جِس زَمانے میں لِکھے جاتے تھے خَط
فاصلے اِتنے نہیں تھے تَب مِیاں!
گُھل گئیں اُس کے بدن کی خُوشبؤیں
جاں فَزا تھی وَصل کی ہر شَب مِیاں!
چادرِ تَنہائی خود پر کھینچ لو
یاد کا رَوشن ہے اک کَوکَب مِیاں!
عُمر بھر کی آشنائی کا نِچوڑ
جو کہا کاشف نے، سب بے ڈَھب مِیاں!
سیّد کاشف
ں دَر اِمتحاں
زاویہ در زاویہ، مکتَب مِیاں!
کچھ وَضاحت کی ترے الزام نے
سِی لئے کچھ ہم نے اپنے لَب مِیاں !
سب ہی تنہا ہیں اَنا کی راہ پر
ایک قِصّہ نا شُنیدہ، سَب مِیاں!
جِس زَمانے میں لِکھے جاتے تھے خَط
فاصلے اِتنے نہیں تھے تَب مِیاں!
ہم تو ایک عمر سے آپ کی بزرگانہ شفقت کے قائل بلکہ گھایل ہیں۔ورنہ بہت کم ہی گنجائش ہے اصلاح کی۔
نوازش جنابواہ واہ!
بہت اچھے اشعار ہیں کاشف بھائی!
ڈھیروں داد قبول کیجے۔
استاد محترم جناب یعقوب آسی سرہم تو ایک عمر سے آپ کی بزرگانہ شفقت کے قائل بلکہ گھایل ہیں۔