کاشف اسرار احمد
محفلین
مری ایک اور تازہ غزل اصلاح کے لئے حاضر ہے
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف لی ہے یعنی وزن ہے
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اساتذہ سے اصلاح، رہنمائی اور ضعف بیان کی نشاندہی کی درخواست ہے ...
--------------------------------
ساتھی بھلے نہ کوئ ہو, یکتائی ہے بہت
رونے کو اپنے حال پہ تنہائی ہے بہت
چپ رہ کے بھی فسانہ بیاں اس نے کر دیا
آنکھوں سے گرتے آنسو میں گویائی ہے بہت
سب سن کے داستان کہا منہ بنا کے یوں
باتوں میں تیری حاشیہ آرائی ہے بہت
اِس نقدِ جاں کے بدلے میں چاہو وفا کے پھول
کیا ہاتھ آئینگیں میاں مہنگائی ہے بہت
دیکھے نظر ملا کے جو وہ, ڈوبتا ہے دل
رشکِِ غزال آنکھ میں, گہرائی ہے بہت
پھولوں بھری لچکتی ہوئی ڈال کو صنم
شرمندہ کرنے کو تری انگڑائی ہے بہت
سرعت سے حل سوال, ذہانت سے جرح کچھ
بچوں میں اس زمانہ کے دانائی ہے بہت
اساتذہ اکرام جناب
الف عین
محمد یعقوب آسی
اسامہ سرسری
صاحبان سے اصلاح کی گزارش ہے.۔۔۔۔ناچیز کو قیمتی مشوروں سے نواز کر ممنون فرمائیں.۔۔
جزاک اللّہ۔۔
شکریہ.۔۔۔
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف لی ہے یعنی وزن ہے
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اساتذہ سے اصلاح، رہنمائی اور ضعف بیان کی نشاندہی کی درخواست ہے ...
--------------------------------
ساتھی بھلے نہ کوئ ہو, یکتائی ہے بہت
رونے کو اپنے حال پہ تنہائی ہے بہت
چپ رہ کے بھی فسانہ بیاں اس نے کر دیا
آنکھوں سے گرتے آنسو میں گویائی ہے بہت
سب سن کے داستان کہا منہ بنا کے یوں
باتوں میں تیری حاشیہ آرائی ہے بہت
اِس نقدِ جاں کے بدلے میں چاہو وفا کے پھول
کیا ہاتھ آئینگیں میاں مہنگائی ہے بہت
دیکھے نظر ملا کے جو وہ, ڈوبتا ہے دل
رشکِِ غزال آنکھ میں, گہرائی ہے بہت
پھولوں بھری لچکتی ہوئی ڈال کو صنم
شرمندہ کرنے کو تری انگڑائی ہے بہت
سرعت سے حل سوال, ذہانت سے جرح کچھ
بچوں میں اس زمانہ کے دانائی ہے بہت
اساتذہ اکرام جناب
الف عین
محمد یعقوب آسی
اسامہ سرسری
صاحبان سے اصلاح کی گزارش ہے.۔۔۔۔ناچیز کو قیمتی مشوروں سے نواز کر ممنون فرمائیں.۔۔
جزاک اللّہ۔۔
شکریہ.۔۔۔
آخری تدوین: