یوں ہم پاکستان کو اسلامی اور جمہوری نہیں کہہ سکتے کہ یہ دونوں متضادات ہیں ۔
ایسا درست نہیں کہ اسلام اور جمہوریت مٹضاد ملغوبہ ہیں ۔ ریاست صرف ایک انتظامی یونت نہیں، اس کے عوام اپنے قوانین بنیادی اصولوں (آئین) کی مدد سے بناتے ہیں۔ جمہوریت نام ہے باہمی مشورے سے فیصلے کرنے کا۔ جس کے لئے منتخب نمائندے افراد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس کے لئے اللہ کے فرمان سے حکم دیکھئے ۔
قانون سازی یعنی فیصلے کرنے کے لئے باہمی مشورے کی اہمیت
42:38 -
اور جو لوگ اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور
اُن کا فیصلہ باہمی مشورہ سے ہوتا ہے اور اس مال میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا ہے خرچ کرتے ہیں
فیصلہ کرنے کے لئے نمائندوں کا انتخاب اور عدل اور انصاف پر زور
4:58
بیشک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں (اپنا ووٹ یا بیعت؟؟ ) انہی لوگوں کے سپرد کرو جو ان کے اہل ہیں، اور
جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ فیصلہ کیا کرو، بیشک اللہ تمہیں کیا ہی اچھی نصیحت فرماتا ہے، بیشک اللہ خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے
اسلام ایک جمہوری مذہب ہے جو باہمی مشوری سے فیصلے اور مذہب کی آزادی کا حکم دیتا ہے ۔
109:6
تمہارے لیے تمہارا دین ہے اور میرے لیے میرا دین
والسلام