میں عثمان رضا کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ بھارت کے چانس پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف جیت سے ہی وابستہ ہیں۔
بھارتی ، ہمیشہ ہماری پاکستانی ٹیم کے ہارنے کی دعائیں کرتے ہیں۔ چاہے پاکستانی ٹیم کا میچ کسی سے بھی ہو۔ یہ پاکستان کو ناکام دیکھنا چاہتے ہیں۔
سیمی فائینل میں پہلے ہی رسائی حاصل کرنے لینے کے بعد کل پاکستان آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اپنی گیارہ رکنی ٹیم میں ایک سے دو تبدیلیاں کرئے گا ۔ جس کی وجہ سے آسٹریلیا کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہوجایئں گے۔ پاکستان آسٹر یلیا کے خلاف اپنے گذشتہ 15 ون ڈے میچز میں سے صرف 3 جیت پایا ہے۔ ابھی چند ماہ پہلے ہی آسڑیلیا نے پاکستان کو 3/2 سے ون ڈے سیریز میں شکست دی تھی۔ میرے خیال میں تو پاکستان کو پوری جان مارنی چاہیے کل کے میچ میں کیونکہ ہمیں اس ٹورنامنٹ میں اپنا ریکارڈ نا قابلِ شکست ہی رکھنا چاہئیے۔ اور اگر پاکستان نے آسڑیلیا کو شکست دے دی تو پھر پاکستان اپنا سیمی فائینل سیچورین میں ہی کھیلے گا۔ جہاں کی وکٹ بیٹنگ بھی ہے اور سپن بھی لیتی ہے، اس لئے یہ وکٹ پاکستانی ٹیم کو بہت سوٹ کرتی ہے۔ سنچورین گراؤنڈ پر ہی ٹورنامنٹ کا فائینل بھی کھیلا جانا ہے۔ اور یہاں پر پاکستان نے بھارت کو بھی گروپ میچ میں شکست دی ہے۔
آج سے 17 سال پہلے 1992 میں جب پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں کرکٹ کاعالمی کپ جیتا تھا تو سیمی فائینل کھیلنے کے لئے سب پاکستانیوں نے دعا کی تھی کے کسی طرح آسٹریلیا اپنے آخری میچ میں ویسٹ انڈیز کو ہارا دے۔ اور پھر ہوا بھی یہی تھا۔ آسٹریلیا جیت گیا تھا اور پھر پاکستان کسی اور ٹیم کی جیت کی وجہ سے سیمی فائینل کھیلنے کا حقدار بنا تھا۔