بدل گیا وہ ٹھکانہ مرے برابر سے

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ایک اور پرانی غزل احبابِ کی خدمت میں ۔ یہ ردی کی ٹوکری کو چھُو کر واپس آئی ہے ۔ کچھ دوستوں کے کہنے پر یہاں پیش کررہا ہوں ۔ شاید ایک آدھ شعر کام کا نکل آئے ۔

لُٹا ہے میرا خزانہ مرے برابر سے
بدل گیا وہ ٹھکانہ مرے برابر سے

جو تِیر میرا نہیں تھا اُسی کا مجرم ہوں
لیا گیا تھا نشانہ مرے برابر سے

پلٹ کے کر گیا تلقین مجھ کو رُکنے کی
ہوا ہے جو بھی روانہ مرے برابر سے

بڑھا گیا مرا احساسِ عمر ِ رفتہ کچھ اور
گزر کے یار پرانا مرے برابر سے

تمہی سے باقی ہے کچھ اعتبارِ بزمِ حیات
کبھی تم اُٹھ کے نہ جانا مرے برابر سے

***

ظہیرؔ احمد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مارچ 2011


 

عاطف ملک

محفلین
واہ جی۔۔۔۔۔بہت عمدہ غزل ظہیر صاحب۔
جو تِیر میرا نہیں تھا اُسی کا مجرم ہوں
لیا گیا تھا نشانہ مرے برابر سے
بالخصوص اس خیال پہ تو بے اختیار واہ نکل گئی اور وہ بھی بلند آواز میں
شکر ہے میں ہسپتال میں نہیں تھا
 

جاسمن

لائبریرین
خوب! بہت خوب!
بھائی! ایسی غزل اور ردی کی ٹوکری میں!!!
غضب ہے۔
خبردار! آئندہ ایسا بالکل نہیں کیجیے گا۔
ایسی غزل ہمیں دے دیجیے گا۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
لیا گیا تھا نشانہ مرے برابر سے
واہ ۔ظہیر بھائی ۔ خوب۔
آداب! تسلیمات! بہت شکریہ شاہ صاحب ! قدر افزائی کے لئے ممنون ہوں ۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے ۔
واہ جی۔۔۔۔۔بہت عمدہ غزل ظہیر صاحب۔
بالخصوص اس خیال پہ تو بے اختیار واہ نکل گئی اور وہ بھی بلند آواز میں
شکر ہے میں ہسپتال میں نہیں تھا
شکریہ عاطف ! خوشی ہوئی کہ شعر آپ کو پسند آیا ۔ زور سے واہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ۔ اسپتال میں لوگوں کو "آہ" ہی سنائی دے گا ۔:)
بہت شکریہ ، نوازش!
خوب! بہت خوب!
بھائی! ایسی غزل اور ردی کی نوکری میں!!!
غضب ہے۔
خبردار! آئندہ ایسا بالکل نہیں کیجیے گا۔
ایسی غزل ہمیں دے دیجیے گا۔
خواہرم جاسمن بہت بہت شکریہ ! اللہ آپ کو ہمیشہ شاد آباد رکھے ۔ آپ ہمیشہ عزت افزائی کرتی ہیں ۔ دراصل بہت ساری غزلیں جو پرانی ہیں اور نو آموزی کے دور کی ہیں وہ اس معیار کی نہیں کہ انہیں شائع کیا جائے ۔ بہت کچھ تو پھینک چکا ہوں ۔ اس زمانے کا "رومانوی" اور "موسمیاتی" قسم کا کلام اب دیکھوں تو سطحی سا معلوم ہوتا ہے ۔ کوئی کام کی بات نہیں ہوتی اس لئے گول ٹوکری میں چلاجاتا ہے ۔ معیار یہی رکھا ہے کہ غزل کے اگر دو تین شعر بھی ڈھنگ کے ہوں تو اسے یہاں پوسٹ کردیا جائے ۔ آپ لوگ معمولی چیزوں کی بھی ہمیشہ قدر افزائی کرتے ہیں اور عزت بخشتے ہیں ۔ اللہ کریم آپ سب کو دین ودنیا کی فلاح نصیب فرمائے اور اپنی امان میں رکھے ۔
کیا کہنے ظہیر بھائی
بہت شکریہ تابش بھائی ! اللہ خوش رکھے !
 
Top