زبیر مرزا
محفلین
بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے
مرے الاؤمیں اب راکھ کے سوکیا ہے
یہ شہرسجدہ گذاراں، دیارِکم نظراں
یتیم خانہء ادراک کے سوا کیا ہے
تمام گنبدومینارومنبرومحراب
فقیہہِ شہر کی املاک کے سواکیا ہے
تمام عمرکا حاصل بہ فضل ربِ کریم
متاعِ دیدہء نمناک کے سوا کیا ہے
جہانِ فکروعمل میں یہ میرازعمِ وجود
فقط نماےشِ پوشاک کے سوا کیا ہے
حمایت علی شاعر کے مجموعہ ء کلام ہارون کی آواز سے انتخاب