بدین میں خام تیل کا نیا ذخیرہ دریافت، یومیہ 800بیرل تیل کی پیداوار

بدین…بدین میں خام تیل کا نیا ذخیرہ دریافت ہوا ہے جس سے روزانہ سیکڑوں بیرل تیل کی پیداوار شروع ہوگئی ہے۔۔ذرائع کے مطابق بدین میں دریافت ہونے والے تیل کے نئے ذخیرے کو "آسو ون" کا نام دیا گیا ہے۔ دریافت شدہ ذخیرے سے یومیہ 800بیرل خام تیل حاصل کیا جا رہا ہے جو گزشتہ بیس سال کے دوران تیل کے کسی ایک کنویں سے حاصل کی جانے والی پیداواری اوسط کا ریکارڈ ہے، ذرائع کے مطابق قریبی تین مقامات پر بھی خام تیل کے بھاری ذخائر کی نشاندہی ہو ئی ہے جنھیں آسو ٹو اور آسو تھری کا نام دیا گیا ہے۔

http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=136023
 
جو تیل پاکستان میں نکلتا ہے وہ بھی ایک طرح سے تقریباً اسی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے جس قیمت میں ہم تیل درآمد کرتے ہیں۔ تیل کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ہی کچھ اسطرح ہوتے ہیں، بلکہ ہمیں ایک خاص حد سے زیادہ تیل نکالنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔ (یہ معلومات او جی ڈی سی کے اعلی درجہ کے اہلکار کی فراہم کردہ ہیں) بہت سارے معاہدے جو ان اداروں یا ملکوں سے کئے جاتے ہیں عوام کو اس بارے میں علم ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح پاکستان میں بلوچستان ، ایران کے سرحدی علاقے سے تیل نہ نکالنے کا معاہدہ بھٹو صاحب نے کیا تھا جس وجہ سے آج تک وہاں سے تیل نکالنے کی کوششیں بھی نہیں کی گئیں۔
 
جو تیل پاکستان میں نکلتا ہے وہ بھی ایک طرح سے تقریباً اسی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے جس قیمت میں ہم تیل درآمد کرتے ہیں۔ تیل کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ہی کچھ اسطرح ہوتے ہیں، بلکہ ہمیں ایک خاص حد سے زیادہ تیل نکالنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔ (یہ معلومات او جی ڈی سی کے اعلی درجہ کے اہلکار کی فراہم کردہ ہیں) بہت سارے معاہدے جو ان اداروں یا ملکوں سے کئے جاتے ہیں عوام کو اس بارے میں علم ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح پاکستان میں بلوچستان ، ایران کے سرحدی علاقے سے تیل نہ نکالنے کا معاہدہ بھٹو صاحب نے کیا تھا جس وجہ سے آج تک وہاں سے تیل نکالنے کی کوششیں بھی نہیں کی گئیں۔
اور ایران پاکستانی حدود میں ترچھے کنووں کے ذریعے پاکستان کا تیل چوری کر رہا ہے۔
 
جو تیل پاکستان میں نکلتا ہے وہ بھی ایک طرح سے تقریباً اسی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے جس قیمت میں ہم تیل درآمد کرتے ہیں۔ تیل کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ہی کچھ اسطرح ہوتے ہیں، بلکہ ہمیں ایک خاص حد سے زیادہ تیل نکالنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔ (یہ معلومات او جی ڈی سی کے اعلی درجہ کے اہلکار کی فراہم کردہ ہیں) بہت سارے معاہدے جو ان اداروں یا ملکوں سے کئے جاتے ہیں عوام کو اس بارے میں علم ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح پاکستان میں بلوچستان ، ایران کے سرحدی علاقے سے تیل نہ نکالنے کا معاہدہ بھٹو صاحب نے کیا تھا جس وجہ سے آج تک وہاں سے تیل نکالنے کی کوششیں بھی نہیں کی گئیں۔
تیل کی تلاش کے وقت ہونے والے معاہدوں میں شاید کمیشن لیا جاتا ہو!:(
 
تیل کی تلاش کے وقت ہونے والے معاہدوں میں شاید کمیشن لیا جاتا ہو!:(
پتہ نہیں لیکن مشینری تیل کمپنوں کی ہوتی ہے سارے اخراجات ہمارے ہوتے ہیں 60 فیصد تیل انکا ہوتا باقی 40 فی صد ہمارا جس میں خرچہ بھی شاید مشکل ہی سے پورا ہوتا ہے
 

طالوت

محفلین
بدین…بدین میں خام تیل کا نیا ذخیرہ دریافت ہوا ہے جس سے روزانہ سیکڑوں بیرل تیل کی پیداوار شروع ہوگئی ہے۔۔ذرائع کے مطابق بدین میں دریافت ہونے والے تیل کے نئے ذخیرے کو "آسو ون" کا نام دیا گیا ہے۔ دریافت شدہ ذخیرے سے یومیہ 800بیرل خام تیل حاصل کیا جا رہا ہے جو گزشتہ بیس سال کے دوران تیل کے کسی ایک کنویں سے حاصل کی جانے والی پیداواری اوسط کا ریکارڈ ہے، ذرائع کے مطابق قریبی تین مقامات پر بھی خام تیل کے بھاری ذخائر کی نشاندہی ہو ئی ہے جنھیں آسو ٹو اور آسو تھری کا نام دیا گیا ہے۔

http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=136023
جلدی جلدی اس کی بجلی بنا لی جانی چاہیے۔
 
Top