انس معین
محفلین
سر غزل برائے اصلاح :
الف عین عظیم محمد خلیل الرحمٰن ظہیراحمدظہیر
شمع کے پاس جلنے کو اگر پروانے رہتے ہیں
محبت ایک صحرا ہے جہاں دیوانے رہتے ہیں
یہ راہِ عشق ہے صاحب یہاں کیا جان کی قیمت
اگر کچھ سانس باقی ہیں تو کچھ نذرانے رہتے ہیں
مرے کوچے کو مت آئیں وضع داروں کو سمجھا دو
یہاں دیوانے رہتے ہیں یہاں مستانے رہتے ہیں
چلا ، جب زلف کو ان کی میں سلجھا کر ، تو وہ بولے
اے ظالم ! معاملے دل کے ابھی سلجھانے رہتے ہیں
سوا ان کے تری حالت کسے معلوم ہے احمد ؟
مگر بیگانے رہتے ہیں بنے انجانے رہتے ہیں
الف عین عظیم محمد خلیل الرحمٰن ظہیراحمدظہیر
شمع کے پاس جلنے کو اگر پروانے رہتے ہیں
محبت ایک صحرا ہے جہاں دیوانے رہتے ہیں
یہ راہِ عشق ہے صاحب یہاں کیا جان کی قیمت
اگر کچھ سانس باقی ہیں تو کچھ نذرانے رہتے ہیں
مرے کوچے کو مت آئیں وضع داروں کو سمجھا دو
یہاں دیوانے رہتے ہیں یہاں مستانے رہتے ہیں
چلا ، جب زلف کو ان کی میں سلجھا کر ، تو وہ بولے
اے ظالم ! معاملے دل کے ابھی سلجھانے رہتے ہیں
سوا ان کے تری حالت کسے معلوم ہے احمد ؟
مگر بیگانے رہتے ہیں بنے انجانے رہتے ہیں
آخری تدوین: