برائی مہربانی اصلاح کریں

حسین شمسی

محفلین
درد تجھ کو ذرا نہیں ہوتا
دل کو کیا ہے ہرا نہیں ہوتا

تم تو کہتے ہو بھول جاؤ مجھے
عشق جانا مرا نہیں ہوتا

بھول جائی جو ایک بار تو بس
آدمی پھر فدا نہیں ہوتا

میرا کیا ہوتا گر تمارے سوا
عشق کا آسرا نہیں ہوتا

عشق ہوتا ہے ایک بار میاں
پھر کوئی دوسرا نہیں ہوتا

حسین شمسی بسمل
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
شمسی بھائی ایک حقیر سا مشورہ ہے آپ غزل کے ایک ایک شعر کو لیں اور کسی کاپی پر اس کی نثر بنائیں پھر دیکھیں کہ جو کچھ آپ کہنا چاہتے ہیں کیا شعر آپ کے مضمون کو بیان کر رہا ہے
 
Top