برائے اصلاح۔۔۔۔۔

عینی خیال

محفلین
تمہارے شہر کا موسم بہت اُداس سا ہے
ہرا ضرور ہے ہر پیڑ پر اُداس سا ہے
الجھ رہی ہیں ہوائیں نجانے کیوں ان سے
ہر ایک پھول کا دل جب بجھا اُداس سا ہے
گزر رہی ہے کھٹن مرحلوں سے رات میری
ہے چاندنی تو بہت چاند پر اُداس سا ہے
میں چاہتی ہو ں تیرے پیار کی حدت ہر دم
یہ میرا شوق اور تیرا کرم اُداس سا ہے
سمجھے سکے گا کوئی کیسے دل کا حال خیال
یہ اُس کا شہر ہے اور رابطہ اُداس سا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
تمہارے شہر کا موسم بہت اُداس سا ہے
ہرا ضرور ہے ہر پیڑ پر اُداس سا ہے
الجھ رہی ہیں ہوائیں نجانے کیوں ان سے
ہر ایک پھول کا دل جب بجھا اُداس سا ہے
گزر رہی ہے کھٹن مرحلوں سے رات میری
ہے چاندنی تو بہت چاند پر اُداس سا ہے
میں چاہتی ہو ں تیرے پیار کی حدت ہر دم
یہ میرا شوق اور تیرا کرم اُداس سا ہے
سمجھے سکے گا کوئی کیسے دل کا حال خیال
یہ اُس کا شہر ہے اور رابطہ اُداس سا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اداس سا ہے تو آپنے ردیف باندھا ہے جو کہ بہت خوب ہے۔۔۔ پر قافیہ کیا ہے اس غزل کا؟
 
تمہارے شہر کا موسم بہت اُداس سا ہے
ہرا ضرور ہے ہر پیڑ پر اُداس سا ہے
الجھ رہی ہیں ہوائیں نجانے کیوں ان سے
ہر ایک پھول کا دل جب بجھا اُداس سا ہے
گزر رہی ہے کھٹن مرحلوں سے رات میری
ہے چاندنی تو بہت چاند پر اُداس سا ہے
میں چاہتی ہو ں تیرے پیار کی حدت ہر دم
یہ میرا شوق اور تیرا کرم اُداس سا ہے
سمجھے سکے گا کوئی کیسے دل کا حال خیال
یہ اُس کا شہر ہے اور رابطہ اُداس سا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اداس سا ہے تو آپنے ردیف باندھا ہے جو کہ بہت خوب ہے۔۔۔ پر قافیہ کیا ہے اس غزل کا؟

قافیہ تو ہے ہی نہیں۔ :confused:
پھر ہوئی شین الف میم خدا خیر کرے۔ :)
 
ذرا مجھے ردیف کا بتا دیں پلیز۔۔۔ ۔۔

اُداس سا ہے​
یہ ردیف ہے جو ہر شعر کے دوسرے مصرعے میں اسی طرح بار بار آئے گی بنا کسی تبدیلی کے۔​
قافیہ وہ ہے جو ردیف سے پہلے آتا ہے اور ہم آواز ہوتا ہے۔​
جیسے​
تم،​
گم،​
خم​
یا​
گلستان، شبستان، دبستان،​
اسی طرح​
سجا، بسا، صبا، ہوا وغیرہ​
یا​
نکلنا، سنبھلنا، مچلنا، پھسلنا۔​
 
اُداس سا ہے​
یہ ردیف ہے جو ہر شعر کے دوسرے مصرعے میں اسی طرح بار بار آئے گی بنا کسی تبدیلی کے۔​
قافیہ وہ ہے جو ردیف سے پہلے آتا ہے اور ہم آواز ہوتا ہے۔​
جیسے​
تم،​
گم،​
خم​
یا​
گلستان، شبستان، دبستان،​
اسی طرح​
سجا، بسا، صبا، ہوا وغیرہ​
یا​
نکلنا، سنبھلنا، مچلنا، پھسلنا۔​
کیا آسان وضاحت فرمائی ہے۔۔۔ ہم تو ابھی ایک مضمون لکھنے جا رہے تھے۔۔۔ مگر آپ کے مراسلے کے بعد اب کوئی حاجت نہ رہی۔
 
کیا آسان وضاحت فرمائی ہے۔۔۔ ہم تو ابھی ایک مضمون لکھنے جا رہے تھے۔۔۔ مگر آپ کے مراسلے کے بعد اب کوئی حاجت نہ رہی۔

یار مہدی، لمبی چوڑی وضاحتوں سے جی گھبراتا ہے میرا۔ ابھی کچھ دن پہلے محمد بلال اعظم سے بھی یہی کہہ رہا تھا میں۔ ایک چیز آسان کرکے جب دو لفظوں میں سمجھ آنے والی ہو تو اس کے لئے لمبے چوڑے چکروں بچ جانا بہتر ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
تمہارے شہر کا موسم بہت اُداس سا ہے
ہرا ضرور ہے ہر پیڑ پر اُداس سا ہے
الجھ رہی ہیں ہوائیں نجانے کیوں ان سے
ہر ایک پھول کا دل جب بجھا اُداس سا ہے
گزر رہی ہے کھٹن مرحلوں سے رات میری
ہے چاندنی تو بہت چاند پر اُداس سا ہے
میں چاہتی ہو ں تیرے پیار کی حدت ہر دم
یہ میرا شوق اور تیرا کرم اُداس سا ہے
سمجھے سکے گا کوئی کیسے دل کا حال خیال
یہ اُس کا شہر ہے اور رابطہ اُداس سا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ماشأ اللہ اچھی کوشش ہے ۔۔۔۔۔ مشق سخن جاری رہے تو موجودہ خامیاں بھی دور ہو سکتی ہیں لیکن حالیہ صورت بھی اس بات کی غماز ہے کہ آنے والے دنوں میں عینی اچھی شاعرہ بن کر ابھرے گی
 
ماشأ اللہ اچھی کوشش ہے ۔۔۔ ۔۔ مشق سخن جاری رہے تو موجودہ خامیاں بھی دور ہو سکتی ہیں لیکن موجودہ صورت بھی اس بات کی غماز ہے کہ آنے والے دنوں میں عینی اچھی شاعرہ بن کر ابھرے گی

جی استاد جی ہم نے تو انہیں پہلے ہی کہہ دیا کہ بہت اچھی شاعرہ بننے کی اہل ہیں محترمہ۔ اب آپ کی تائید بھی حاصل ہوگئی تو کوئی شک و شبہ نہیں رہا۔ :applause:
 
Top