انس معین
محفلین
سر غزل برائے اصلاح :
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
گالوں پہ سرخیاں ہیں؟
آنکھوں میں مستیاں ہیں؟
اس حسنِ دلربا میں
اب بھی وہ شوخیاں ہیں ؟
------------
ہائے وہ پلکیں جیسے
بے چین تتلیاں ہیں
-------------
تصویر ان کی میرے
ماضی کی جھلکیاں ہیں
-------------
دکھتا ہے زخمِ دل اور
کہنے کو سسکیاں ہیں
-------------
وہ سامنے نظر کے
اور غیر درمیاں ہیں
-------------
اس زندگی کا شکوہ
چند ایک ہچکیاں ہیں
-------------
ہم مستِ رقص ہیں اور
پیروں میں بیڑیاں ہیں
-------------
جامِ وفا نہ پینا
اس مے میں تلخیاں ہیں
-------------
احمدؔ ہمارے سر سے
بھاری یہ پگڑیاں ہیں
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
گالوں پہ سرخیاں ہیں؟
آنکھوں میں مستیاں ہیں؟
اس حسنِ دلربا میں
اب بھی وہ شوخیاں ہیں ؟
------------
ہائے وہ پلکیں جیسے
بے چین تتلیاں ہیں
-------------
تصویر ان کی میرے
ماضی کی جھلکیاں ہیں
-------------
دکھتا ہے زخمِ دل اور
کہنے کو سسکیاں ہیں
-------------
وہ سامنے نظر کے
اور غیر درمیاں ہیں
-------------
اس زندگی کا شکوہ
چند ایک ہچکیاں ہیں
-------------
ہم مستِ رقص ہیں اور
پیروں میں بیڑیاں ہیں
-------------
جامِ وفا نہ پینا
اس مے میں تلخیاں ہیں
-------------
احمدؔ ہمارے سر سے
بھاری یہ پگڑیاں ہیں