برائے اصلاح : آنکھوں میں مستیاں ہی

انس معین

محفلین
سر غزل برائے اصلاح :
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:

گالوں پہ سرخیاں ہیں؟
آنکھوں میں مستیاں ہیں؟
اس حسنِ دلربا میں
اب بھی وہ شوخیاں ہیں ؟
------------
ہائے وہ پلکیں جیسے
بے چین تتلیاں ہیں
-------------
تصویر ان کی میرے
ماضی کی جھلکیاں ہیں
-------------
دکھتا ہے زخمِ دل اور
کہنے کو سسکیاں ہیں
-------------
وہ سامنے نظر کے
اور غیر درمیاں ہیں
-------------
اس زندگی کا شکوہ
چند ایک ہچکیاں ہیں
-------------
ہم مستِ رقص ہیں اور
پیروں میں بیڑیاں ہیں
-------------
جامِ وفا نہ پینا
اس مے میں تلخیاں ہیں
-------------
احمدؔ ہمارے سر سے
بھاری یہ پگڑیاں ہیں
 
برادرم احمد، آداب

اس غزل کے لئے ایک مشورہ ہے۔ پہلے چار مصرعے مل بخوبی دو مصرعوں کا ایک مطلع بن سکتے ہیں۔
اسی طرح دیگر اشعار کو بھی ایک مصرعہ بنا کر ان پر گرہیں لگا کر دیکھیں۔ آپ نے بحر کو بہت مختصر کردیا ہے، اور اس صورت میں مفاہیم کو نبھانا کار مشکل ہے۔

دعاگو،
راحل۔
 

انس معین

محفلین
برادرم احمد، آداب

اس غزل کے لئے ایک مشورہ ہے۔ پہلے چار مصرعے مل بخوبی دو مصرعوں کا ایک مطلع بن سکتے ہیں۔
اسی طرح دیگر اشعار کو بھی ایک مصرعہ بنا کر ان پر گرہیں لگا کر دیکھیں۔ آپ نے بحر کو بہت مختصر کردیا ہے، اور اس صورت میں مفاہیم کو نبھانا کار مشکل ہے۔

دعاگو،
راحل۔
بہت شکریہ راحل بھائی کوشش کرتا ہوں ۔
 

الف عین

لائبریرین
ویسے تو غزل میں کوئی فنی خرابی نہیں، مکمل درست ہے۔ لیکن عزیزی راحل کی بات بھی وقیع ہے جس پر غور کءا جا سکتا ہے۔ مختصر بحر کی اپنی خوبی ہے، اس سے قطع نطر
 
بھائی آپ کی غزل بہت اچھی ہے ۔ میں تو اساتذہ سے پوچھنا چاہ رہا تھا کہ کیا کوئی بحر خود بنانے کی اجازت ہے کیونکہ یہ کوئی معروف بحر نہیں ہے اور نہ اس بحر میں کوئی اور کلام میسّر ہے
 
بھائی آپ کی غزل بہت اچھی ہے ۔ میں تو اساتذہ سے پوچھنا چاہ رہا تھا کہ کیا کوئی بحر خود بنانے کی اجازت ہے کیونکہ یہ کوئی معروف بحر نہیں ہے اور نہ اس بحر میں کوئی اور کلام میسّر ہے
مکرمی ارشد صاحب، آداب
یہ تو بہت معروف بحر پے۔ بحر رمل ہی کی ایک مزاحف شکل ہے جو عموما مثمن استعمال کی جاتی ہے، یعنی ایک مصرعے کا وزن مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن ہوتا ہے۔
جہاں تک آپ کے سوال کے دوسرے حصے کا تعلق ہے تو اس کے متعلق عرض یہ ہے کہ بنیادی افاعیل تو 8 ہی ہیں، اور جتنی بھی بحریں اردو شاعری میں رائج ہیں وہ انہی 8 افاعیل کی سالم یا مزاحف شکلوں سے تشکیل پاتی ہیں۔ علمائے عروض نے زحافات بنانے کے اصول و قواعد بھی بیان کئے ہیں۔ ان کی روشنی میں اگر خالص ریاضیاتی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو بحریں بنانے کے لامحدود امکانات موجود ہیں۔ آپ چاہیں تو یہ مشق کرسکتے ہیں مگر اکثر اوقات ایسا ہوگا کہ اگر آپ اپنے تئیں کوئی رواں اور مترنم عروضی نقشہ تیار کریں گے تو اس کی کوئی نہ کوئی شکل پہلے ہی موجود ہوگی کیونکہ اس میدان میں لوگ صدیوں سے طبع آزمائی کر رہے ہیں۔ بحر بنانا محض ریاضیاتی مشق نہیں کہ کوئی بھی رکن لے کر اس کے زحافات بنائے اور جوڑ دیئے، بھلے اس کمبینیشن میں کوئی آہنگ اور موسیقیت ہو نہ ہو! یہاں زبان کا اپنا مزاج بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سی ایسی بحریں جو عربی اور فارسی میں مستعمل رہی ہیں، اردو شاعری میں ان کا استعمال یا تو سرے سے کیا ہی نہیں گیا یا پھر بہت ہی شاذ ہے۔
اس کے علاوہ، اس طرح کی مشقوں کے لئے علم عروض پر جس قدر دسترس چاہیئے وہ فی زمانہ معدودے چند افراد کے، جن کا میدان ہی عروضی ریسرچ ہے، شاید ہی کسی کے پاس ہو۔
سو، مختصرا یہ کہ جی ہاں، آپ چاہیں تو کوئی نئی بحر ایجاد کرسکتے ہیں، اس پر کوئی پابندی نہیں۔ ہاں، اس کو قبول عام بھی نصیب ہو، یہ ایک الگ قصہ ہے۔
آخری بات یہ کہ برادرم احمد نے جو مشق اس غزل میں کی، اس کو نئی بحر ایجاد کرنے سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے ایک معروف اور رائج بحر کے متکرر اجزا کو دو مصرعوں میں تقسیم کردیا جو بلاکراہت جائز ہے۔ دوسری بحروں میں بھی ایسا تصرف کیا جا سکتا ہے۔ مثلا بحر کامل جو عموما 16 رکنی استعمال کی جاتی ہے، آپ 12 رکنی، مسدس، یا مثمن بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
فاعلن فاعلن فاعلن
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن

دعاگو،
راحل
 
آخری تدوین:
شکریہ راحل بھائی بات بالکل سمجھ آ گئی۔ ان معاملات میں میرا زیادہ مطالعہ نہیں اسی لئے اپنی کم علمی کی بنا پر سوالات پوچھے تھا ۔میں سمجھتا تھا انہیں معروف 19 بحروں میں لکھا جا سکتا ہے بہت شکریہ
انس معین بھائی سے معذرت ان کی مستیاں بالکل جائز ہیں۔
 
شکریہ راحل بھائی بات بالکل سمجھ آ گئی۔ ان معاملات میں میرا زیادہ مطالعہ نہیں اسی لئے اپنی کم علمی کی بنا پر سوالات پوچھے تھا ۔میں سمجھتا تھا انہیں معروف 19 بحروں میں لکھا جا سکتا ہے بہت شکریہ
انس معین بھائی سے معذرت ان کی مستیاں بالکل جائز ہیں۔
بہتر یہی ہے کہ انہیں 19 میں طبع آزمائی کی جائے۔ بلکہ اب 19 میں بھی کون کرتا ہے! عملی طور پر تو فی زمانہ لے دے کر 10-8 میں ہی مشق ہو رہی ہے :)
 
Top