محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
ہے یہی بہتر کہ میری چشمِ تر میں آئیے
آپ ہیں گو خوب لیکن خوب تر کہلائیے
پھر نصیبوں سے کبھی ہوں گی ملاقاتیں کہیں
جائیے! لیکن حضور آپ آج تو رک جائیے
رازِ دل پھر کس طرح دل میں چھپا کر میں رکھوں
بے تحاشا دل کو میرے آپ اگر دھڑکائیے
پھر مجھے بزمِ رقیباں میں بلا کر اے حضور
آتشِ الفت مری پھر اور بھی بھڑکائیے
ذکر میرا ہی رہے گا، بعد میرے بھی یہاں
بزم سے مجھ کو اٹھا کر اپنا دل بہلائیے
تھاپ مدھم کیا پڑی، ہے مردنی سی رقص میں
سب تھرک اٹھیں یوں میرے دل کو پھر دھڑکائیے
ہے یہی بہتر کہ میری چشمِ تر میں آئیے
آپ ہیں گو خوب لیکن خوب تر کہلائیے
پھر نصیبوں سے کبھی ہوں گی ملاقاتیں کہیں
جائیے! لیکن حضور آپ آج تو رک جائیے
رازِ دل پھر کس طرح دل میں چھپا کر میں رکھوں
بے تحاشا دل کو میرے آپ اگر دھڑکائیے
پھر مجھے بزمِ رقیباں میں بلا کر اے حضور
آتشِ الفت مری پھر اور بھی بھڑکائیے
ذکر میرا ہی رہے گا، بعد میرے بھی یہاں
بزم سے مجھ کو اٹھا کر اپنا دل بہلائیے
تھاپ مدھم کیا پڑی، ہے مردنی سی رقص میں
سب تھرک اٹھیں یوں میرے دل کو پھر دھڑکائیے