برائے اصلاح.........احساس نہیں ہے

عینی خیال

محفلین
ایسا تو نہیں کے مجھے احساس نہیں ہے
یہ بات الگ کے تو میرے پاس نہیں ہے

یادوں سے مہکتا ہے تمہاری میرا وجود
یہ بھی تو مگر سچ ہے کہ تو باس نہیں ہے

ہر پل میرے سینے میں ڈھکتا ہے تیرا دل
تیرے بنا جینے کی کوئی آس نہیں ہے

مجبور کر رہا ہے پھر آنکھوں کو نیا خواب
لیکن میری پلکوں کو خوشی راس نہیں ہے۔
 
Top