فلسفی
محفلین
بحر ہندی میں طبع آزمائی کی ہے۔ سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔
اُن کو دیکھنے سے پہلے، ہاتھوں سے دل کو تھام لیا
ہم نے اپنے اعضا سے بالاخر ڈھنگ کا کام لیا
ہجر کی شب میں یاد نے ان کی پھر ہم کو بیتاب کیا
آہ بھری اور آنسو پونچھے دل میں ان کا نام لیا
جس کو انھوں نے بھیجا تھا وہ ہم پہ بہت حیران ہوا
ہم نے لرزتے ہاتھوں سے جب قاصد سے پیغام لیا
چوم لیا تصویر کو جب ہم دور سے ان کو چھو نہ سکے
اپنی محرومی کا ان سے ہم نے یوں انعام لیا
غیروں کے کہنے پر جانے وہ کیوں ہم سے روٹھ گئے؟
جن کی ہر اک لغزش کا ہم نے اپنے سر الزام لیا
ساقی کے دیدار کی خاطر ہم نے یہ بندوبست کیا
دن بھر کی مزدوری شب کو میخانے سے جام لیا
ہم نے اپنے اعضا سے بالاخر ڈھنگ کا کام لیا
ہجر کی شب میں یاد نے ان کی پھر ہم کو بیتاب کیا
آہ بھری اور آنسو پونچھے دل میں ان کا نام لیا
جس کو انھوں نے بھیجا تھا وہ ہم پہ بہت حیران ہوا
ہم نے لرزتے ہاتھوں سے جب قاصد سے پیغام لیا
چوم لیا تصویر کو جب ہم دور سے ان کو چھو نہ سکے
اپنی محرومی کا ان سے ہم نے یوں انعام لیا
غیروں کے کہنے پر جانے وہ کیوں ہم سے روٹھ گئے؟
جن کی ہر اک لغزش کا ہم نے اپنے سر الزام لیا
ساقی کے دیدار کی خاطر ہم نے یہ بندوبست کیا
دن بھر کی مزدوری شب کو میخانے سے جام لیا