برائے اصلاح........ایک شعر

عینی خیال

محفلین
ہم تبسم آنکھ میں بھر کر جُدا ہو جائیں گے،بے رخی کی آگ میں جل کر فنا ہو جائیں گے
ہر گھٹری کی لغزیشوں سے لاکھ بہتر ہے خیال،اپنے سرالزام لینگے بے وفا ہو جائیں گے
 

احمد بلال

محفلین
بلکہ ہے ہی قطعہ۔ اس کو یوں لکھنا چاہیے۔

ہم تبسم آنکھ میں بھر کر جُدا ہو جائیں گے​
بے رخی کی آگ میں جل کر فنا ہو جائیں گے​
ہر گھٹری کی لغزیشوں سے لاکھ بہتر ہے خیال​
اپنے سرالزام لینگے بے وفا ہو جائیں گے​
 
ہم تبسم آنکھ میں بھر کر جُدا ہو جائیں گے،بے رخی کی آگ میں جل کر فنا ہو جائیں گے
ہر گھٹری کی لغزیشوں سے لاکھ بہتر ہے خیال،اپنے سرالزام لینگے بے وفا ہو جائیں گے

یہ قطعہ ہی ہے بلال سے متفق.
دوسرے شعر کا دوسرا مصرعہ یوں کہیں:
اپنے سر الزام لیکر بے وفا ہوجائیں گے.

مصرعے سے مجھے حسرت کا شعر یاد آگیا:
جی میں آتا ہے کہ اس شوخِ تغافل کیش سے
اب نہ ملئے پھر کبھی اور بے وفا ہو جائے
:)
 
Top