اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب ،محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
§§§§§§§§§§
حور ، پری ، مہر و مہ و انجم ، شیریں ، لیلیٰ ایک طرف
سب کے جلوے ایک طرف ہیں ، اُس کا جلوہ ایک طرف
اُس سے جب بھی مِلنا ہو ، اک تحفہ لے کر جاتا ہوں
سب سے مِلنا ایک طرف ہے ، اُس سے مِلنا ایک طرف
کچھ بھی چھَپے اُس کے بارے میں رکھتا ہوں اک فائل میں
سب کے چرچے ایک طرف ہیں ، اُس کا چرچا ایک طرف
باغوں میں نئیں ، اُس کے گھر جاتا ہوں بہار آتے ہی مَیں
پھول کا کھِلنا ایک طرف ہے ، اُس کا کھِلنا ایک طرف
یہی بہت ہے خود سے اپنے ہاتھ کا وہ کچھ لے آئے
اُس کا بنایا کھانا ہو تو ، پھیکا تیکھا ایک طرف !
میں نئیں منتا ہفتوں تک ، وہ منٹوں میں من جاتا ہے
میرا غصّہ ایک طرف ہے ، اُس کا غصّہ ایک طرف
مجھے پتا ہے کپڑے ، زیور ، میکپ کا ہے شوق اُسے
اسی لیے تو رکھتا ہوں میں اُس کا خرچہ ایک طرف
یوں تو سارے موسم اُس کی یاد دلاتے ہیں لیکن
باقی موسم اپنی جگہ ، ساون کا مہینہ ایک طرف
بکاؤلی کا قصہ ہو کہ الف لیلیٰ ، میرے نزدیک
سارے فسانے ایک طرف ہیں ، اُس کا فسانہ ایک طرف
کس کی طرف دیکھوں گا مَیں ؟ وہ سوچ رہا ہےاب اشرف !
چاند کا مُکھڑا ایک طرف ہے ، اُس کا مُکھڑا ایک طرف
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
§§§§§§§§§§
حور ، پری ، مہر و مہ و انجم ، شیریں ، لیلیٰ ایک طرف
سب کے جلوے ایک طرف ہیں ، اُس کا جلوہ ایک طرف
اُس سے جب بھی مِلنا ہو ، اک تحفہ لے کر جاتا ہوں
سب سے مِلنا ایک طرف ہے ، اُس سے مِلنا ایک طرف
کچھ بھی چھَپے اُس کے بارے میں رکھتا ہوں اک فائل میں
سب کے چرچے ایک طرف ہیں ، اُس کا چرچا ایک طرف
باغوں میں نئیں ، اُس کے گھر جاتا ہوں بہار آتے ہی مَیں
پھول کا کھِلنا ایک طرف ہے ، اُس کا کھِلنا ایک طرف
یہی بہت ہے خود سے اپنے ہاتھ کا وہ کچھ لے آئے
اُس کا بنایا کھانا ہو تو ، پھیکا تیکھا ایک طرف !
میں نئیں منتا ہفتوں تک ، وہ منٹوں میں من جاتا ہے
میرا غصّہ ایک طرف ہے ، اُس کا غصّہ ایک طرف
مجھے پتا ہے کپڑے ، زیور ، میکپ کا ہے شوق اُسے
اسی لیے تو رکھتا ہوں میں اُس کا خرچہ ایک طرف
یوں تو سارے موسم اُس کی یاد دلاتے ہیں لیکن
باقی موسم اپنی جگہ ، ساون کا مہینہ ایک طرف
بکاؤلی کا قصہ ہو کہ الف لیلیٰ ، میرے نزدیک
سارے فسانے ایک طرف ہیں ، اُس کا فسانہ ایک طرف
کس کی طرف دیکھوں گا مَیں ؟ وہ سوچ رہا ہےاب اشرف !
چاند کا مُکھڑا ایک طرف ہے ، اُس کا مُکھڑا ایک طرف