محمد اظہر نذیر
محفلین
میں تو پاگل ہوں ، ذرا دیر گوارا کرنا
ضبط جب حد سے گزر جائے، اشارا کرنا
اس سے پہلے بھی سہے میں نے جدائی کے ستم
جب بھی چاہو مری جاناں تو کنارا کرنا
لمس ہاتھوں کا مرے زلف بھلا ہی دے گی
اب جو بکھرے تو اسے خود ہی سنوارا کرنا
یہ تمنا ہے ذرا آنکھ سے اوجھل ہو لیں
پھر رقیبوں کو چلو آنکھ کا تارا کرنا
ہم نہ ہوں گے تو عدو سارے بلانا اظہر
بیچ بستی میں کھڑے ہو کہ پکارا کرنا
ضبط جب حد سے گزر جائے، اشارا کرنا
اس سے پہلے بھی سہے میں نے جدائی کے ستم
جب بھی چاہو مری جاناں تو کنارا کرنا
لمس ہاتھوں کا مرے زلف بھلا ہی دے گی
اب جو بکھرے تو اسے خود ہی سنوارا کرنا
یہ تمنا ہے ذرا آنکھ سے اوجھل ہو لیں
پھر رقیبوں کو چلو آنکھ کا تارا کرنا
ہم نہ ہوں گے تو عدو سارے بلانا اظہر
بیچ بستی میں کھڑے ہو کہ پکارا کرنا