مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ یہ غزل پیشِ خدمت ہے
جناب شکیل احمد خان23 صاحب ۔ فرمائیے ، آپ اس غزل کو پہلے والی غزل کے مقابلے میں کس طرح دیکھتے ہیں
بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں
ہر قدم پیار کیا جانے یا انجانے میں
معتبر عشق نے ہے کر دیا اک حشرے کو
ورنہ کیا خاص ہے کمزور سے پروانے میں
ایک تم ہو کہ ابھی تک ہو مرے دل کے مکیں
کون رہتا ہے وگرنہ کسی ویرانے میں
زخم کتنے ہیں لگے اس کے سبب ، جان تو لے
دو خبر اس کو، ہو شامل مرے نہلانے میں
عشق کرنا ہوتو پھر موت سے ڈرنا کیسا
خوف جلنے کا کبھی دیکھا ہے پروانے میں
میں نے تو حسن کی کرنی ہے پرستش مقبول
کیا کروں گا میں کسی معبد و بت خانے میں
جناب شکیل احمد خان23 صاحب ۔ فرمائیے ، آپ اس غزل کو پہلے والی غزل کے مقابلے میں کس طرح دیکھتے ہیں
بس یہی اک تھا مرض شہر کے دیوانے میں
ہر قدم پیار کیا جانے یا انجانے میں
معتبر عشق نے ہے کر دیا اک حشرے کو
ورنہ کیا خاص ہے کمزور سے پروانے میں
ایک تم ہو کہ ابھی تک ہو مرے دل کے مکیں
کون رہتا ہے وگرنہ کسی ویرانے میں
زخم کتنے ہیں لگے اس کے سبب ، جان تو لے
دو خبر اس کو، ہو شامل مرے نہلانے میں
عشق کرنا ہوتو پھر موت سے ڈرنا کیسا
خوف جلنے کا کبھی دیکھا ہے پروانے میں
میں نے تو حسن کی کرنی ہے پرستش مقبول
کیا کروں گا میں کسی معبد و بت خانے میں
آخری تدوین: