برائے اصلاح :بہت ہی فہم و فراست کی بات کرتے تھے

یاسر علی

محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن



بہت ہی فہم و فراست کی بات کرتے تھے
پرانے لوگ تو، حکمت کی بات کرتے تھے

عدو کے ساتھ مراسم بھی ان کے تھے لیکن
وہ میرے ساتھ بھی الفت کی بات کرتے تھے

انہوں نے آج مرے ساتھ بے وفائی کی
جو ہر قدم پہ، محبت کی بات کرتے تھے

میں ان سے جب کبھی ملنے کی بات کرتا تھا
وہ مجھ سے فون پہ قسمت کی بات کرتے تھے

مرے لبوں پہ جدائی کا لفظ آتا جب
وہ منہ بنا کے، قیامت کی بات کرتے تھے

اگر پسند کی شادی کی بات کرتا میں
وہ خاندان کی عزت کی بات کرتے تھے

وہ اب عوام کی خدمت کی بات کرتے ہیں
جو شہر بھر میں سیاست کی بات کرتے تھے

یاسر علی میثم
 
Top