یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
تیری تصویر جب نظر آئی
آنکھ اشکوں سے میری بھر آئی
ایک تتلی مرے دریچے پر
دیکھ کر پھول کو اتر آئی
تیری خوشبو سے گھر مہک اٹھا
جب بھی تو بال کھول کر آئی
چاند کل آسماں پہ نکلا تھا
چاندنی میرے بام پر آئی
کم سنی میں الم کی وادی سے
زندگانی مری گزر آئی
میں اسے دور چھوڑ آیا تھا
کس طرح بے بسی ادھر آئی
تُو مری زندگی میں آئی جب
تو مری زندگی سنور آئی
منہ لگانا نہیں ہے اب میں نے
یاد میثم تری اگر آئی
یاسر علی میثم
محمّد احسن سمیع :راحل:
تیری تصویر جب نظر آئی
آنکھ اشکوں سے میری بھر آئی
ایک تتلی مرے دریچے پر
دیکھ کر پھول کو اتر آئی
تیری خوشبو سے گھر مہک اٹھا
جب بھی تو بال کھول کر آئی
چاند کل آسماں پہ نکلا تھا
چاندنی میرے بام پر آئی
کم سنی میں الم کی وادی سے
زندگانی مری گزر آئی
میں اسے دور چھوڑ آیا تھا
کس طرح بے بسی ادھر آئی
تُو مری زندگی میں آئی جب
تو مری زندگی سنور آئی
منہ لگانا نہیں ہے اب میں نے
یاد میثم تری اگر آئی
یاسر علی میثم