دکھ کا سورج،غم کا بادل چھائے گا
اب کے ساون گھٹ گھٹ کر ترپائے گا
ہو جائے گا جیون کا ہر گوچہ خالی
ہاتھ جھٹک کرجس لمحے وہ جائے گا
پھولوں کی باتیں کرنے سے حاصل کیا
پھول تو آخرکاربکھیرہی جائے گا
بہت خوب لکھتی ہیں عینی، کچھ تجاویز ہیں اگر قبول کیجیے گا
دکھ کا سورج، غم کا بادل چھائے گااب کے ساون برسے گا، تڑپائے گابیتے گا وہ لمہہ کیسے جیون کاجھٹکے گا وہ ہاتھ، چلتا جائے گاپھعلوں کی میں باتیں کیونکر کرتی ہوںوہ بکھرنے سے نہ ہی رہ پائے گا
آپ تو جانتے ہیں کہ میں سیکھنے والوں میں ہوں ، مبتدی ہوں ، میری رائے تھی ،جو پیش کر دی، آپ فرمائیےویسے اظہر بھائی آپ نے بحر پوری طرح بدل ڈالی ہے اصلاح میں.
میرے حساب سے دوسرے شعر کا پہلا مصرع بے وزن تھا فقط.
آپ تو جانتے ہیں کہ میں سیکھنے والوں میں ہوں ، مبتدی ہوں ، میری رائے تھی ،جو پیش کر دی، آپ فرمائیے
جٹ - ک-گا-وہمیں توبآپ سے بہت چھوٹا اور جعنیر ہوں بھیا.
ایک سعال ہے. دوسرے شعر کا دوسرا مصرع کس وزن پر ہے؟
جھٹکے گا وہ ہاتھ.....
فاعلاتن ÷ فاعلاتن÷ فاعلُن
بلا شکبالکل. آپ نے اس وزن پر رکھا ہے. لیکن یہ اشعار متقارب پر موزوں ہوتے ہیں صرف دوسرے شعر کے پہلے مصرعے کے علاوہ.
یہ چھ رکنی بحر ہے جسکا وزن
فعلن فعلن فعلن فعلن فع
کے برابر ہے.
چوتھے مصرعے میں ایک اور چھٹے مصرعے میں دو فعل فعولن ہیں.
دوسرے شعر کے پہلے مصرعے کو یوں کر دیں۔
کوچہء دل میراخالی ہو جائے گا
قافیے کا نا۔ ایطائے جلیاور پھر ایطا ہوجائے گا
اس کا بھی حل ہے۔" خالی ہو جائے گا کوچہء دل میرا "اور پھر ایطا ہوجائے گا