یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
جبیں سے اپنی زلفیں تو ہٹا دیدار کرنا ہے
مرے نزدیک سے نزدیک آ دیدار کرنا ہے
تجھے تب دیکھنا ممکن نہیں جب دیکھتا ہے تو
ذرا اپنی نگاہوں کو جھکا دیدار کرنا ہے
مری آنکھیں نہ بہکیں آج سن لو غور سے ساقی
مجھے تو جام بھر بھر کر پلا دیدار کرنا ہے
مجھے غصے سے چاہے دیکھ پر تو رو برو آ بیٹھ
دو اک پل تو نہ مجھ سے دور جا دیدار کرنا ہے
ادائیں دلنشیں تیری نظر میں قید کر لوں میں
شبابِ حسن کے جلوے دکھا دیدار کرنا ہے
یہی دل چاہتا ہے اب تجھے دلہن بنا لوں میں
کہ اک دو پل نہیں تیرا سدا دیدار کرنا ہے
خدا نے جب کہا مجھ کو بتا کیا چاہئے تجھ کو
میں نے رب سے بس اتنا ہی کہا دیدار کرنا ہے
کبھی میثم کو موسیٰ کی طرح اک بار دنیا میں
تو کوہِ طور پر مولا بلا دیدار کرنا ہے
یاسر علی میثم
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
جبیں سے اپنی زلفیں تو ہٹا دیدار کرنا ہے
مرے نزدیک سے نزدیک آ دیدار کرنا ہے
تجھے تب دیکھنا ممکن نہیں جب دیکھتا ہے تو
ذرا اپنی نگاہوں کو جھکا دیدار کرنا ہے
مری آنکھیں نہ بہکیں آج سن لو غور سے ساقی
مجھے تو جام بھر بھر کر پلا دیدار کرنا ہے
مجھے غصے سے چاہے دیکھ پر تو رو برو آ بیٹھ
دو اک پل تو نہ مجھ سے دور جا دیدار کرنا ہے
ادائیں دلنشیں تیری نظر میں قید کر لوں میں
شبابِ حسن کے جلوے دکھا دیدار کرنا ہے
یہی دل چاہتا ہے اب تجھے دلہن بنا لوں میں
کہ اک دو پل نہیں تیرا سدا دیدار کرنا ہے
خدا نے جب کہا مجھ کو بتا کیا چاہئے تجھ کو
میں نے رب سے بس اتنا ہی کہا دیدار کرنا ہے
کبھی میثم کو موسیٰ کی طرح اک بار دنیا میں
تو کوہِ طور پر مولا بلا دیدار کرنا ہے
یاسر علی میثم