مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب
اور دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
جتنا سمجھا تھا مجھے اس نے برا، اتنا نہ تھا
اور جتنی دی سزا میرا گُنہ اتنا نہ تھا
جبر کی دیوار نے ہم کو نہیں ملنے دیا
اس کے میرے دل میں ورنہ فاصلہ اتنا نہ تھا
مجھ کو دوزخ مل گئی جُرمِ محبت کے سبب
نامہ تو اعمال کا میرا سِیَہ اتنا نہ تھا
ہوش میں نے کھوئے اپنے پی کے اس کی آنکھ سے
ساقیوں کے ساغروں میں تو نشہ اتنا نہ تھا
جتنا بے دردی سے لوٹا مجھ کو ہمدردوں نے ہے
رہزنوں کے میں کبھی ہاتھوں لُٹا اتنا نہ تھا
کر دیا جلدی بھسم اپنوں کی پھونکوں نے مجھے
لَو ابھی باقی تھی میری، میں بجھا اتنا نہ تھا
مان جاتا بات اس کی، کرتا وُہ اصرار گر
میں خفا اس سے تو تھا لیکن خفا اتنا نہ تھا
کیوں تامل ہوتا میرےقتل کرنے میں اسے
جانتا تھا وُہ کہ میرا خوں بہا اتنا نہ تھا
ہجر کی گھاٹی سے بھی آخر نکل آیا ہوں میں
امتحاں مشکل تو تھا شاید کڑا اتنا نہ تھا
اس نے ہی مقبول یونہی خوف طاری کر لیے
ہاتھ میرا تھامے رکھنا ، مسئلہ اتنا نہ تھا
اور دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
جتنا سمجھا تھا مجھے اس نے برا، اتنا نہ تھا
اور جتنی دی سزا میرا گُنہ اتنا نہ تھا
جبر کی دیوار نے ہم کو نہیں ملنے دیا
اس کے میرے دل میں ورنہ فاصلہ اتنا نہ تھا
مجھ کو دوزخ مل گئی جُرمِ محبت کے سبب
نامہ تو اعمال کا میرا سِیَہ اتنا نہ تھا
ہوش میں نے کھوئے اپنے پی کے اس کی آنکھ سے
ساقیوں کے ساغروں میں تو نشہ اتنا نہ تھا
جتنا بے دردی سے لوٹا مجھ کو ہمدردوں نے ہے
رہزنوں کے میں کبھی ہاتھوں لُٹا اتنا نہ تھا
کر دیا جلدی بھسم اپنوں کی پھونکوں نے مجھے
لَو ابھی باقی تھی میری، میں بجھا اتنا نہ تھا
مان جاتا بات اس کی، کرتا وُہ اصرار گر
میں خفا اس سے تو تھا لیکن خفا اتنا نہ تھا
کیوں تامل ہوتا میرےقتل کرنے میں اسے
جانتا تھا وُہ کہ میرا خوں بہا اتنا نہ تھا
ہجر کی گھاٹی سے بھی آخر نکل آیا ہوں میں
امتحاں مشکل تو تھا شاید کڑا اتنا نہ تھا
اس نے ہی مقبول یونہی خوف طاری کر لیے
ہاتھ میرا تھامے رکھنا ، مسئلہ اتنا نہ تھا