برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

یاسر علی

محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:


دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے
جب سے ہاتھوں پہ ترا نام سجا رکھا ہے

آپ کے ساتھ غلط رشتہ بنا رکھا ہے
ہم پہ دنیا نے یہ الزام لگا رکھا ہے
مشورہ دوست نے یہ مجھ کو بتا رکھا ہے
یا
یہ محبت کے معلم نے کہا ہے مجھ کو
چھوڑ تو پیار کو اس پیار میں کیا رکھا ہے


پیار کرتا ہوں ترے جسم سے میں دل سے نہیں
تیری اس بات نے دل میرا دکھا رکھا ہے

مجھے رشتوں کا تقدس نہیں کرنا آتا
کسی دشمن نے غلط تم کو بتا رکھا ہے

کون کرتا ہے مداوا بھی کسی کے غم کا
دردِ دل ہم نے تبھی دل میں چھپا رکھا ہے

ہم کو ہر حال میں دنیا میں ہے رسوا کرنا
یہ اب اس شخص نے دستور بنا رکھا ہے

آپ کی یاد کے اشکوں سے ہر اک صحرا میں
پیار کا پیڑ سدا ہم نے ہرا رکھا ہے

چین دن رات میسر نہیں آتا میثم
ہم کو حالات نے اس طرح ستا رکھا ہے۔
یاسر علی میثم
 
آخری تدوین:
اساتذہ کی آمد سے پہلے کم از کم مندرجہ ذیل دونوں اشعار کے دوسرے مصرعوں کو تبدیل کردیجیے۔

چھوڑ تو پیار کو اس پیار میں کیا رکھا ہے
مشورہ دوست نے یہ مجھ کو دیا رکھا ہے

دیا رکھا ہے بمعنی دیا ہوا ہے یا دے رکھا ہے محاورے کے خلاف ہے۔

مجھے رشتوں کا تقدس نہیں کرنا آتا
میرے بارے میں غلط تم نے سنا رکھا ہے

تم نے غلط سن رکھا ہے یا تم نے غلط سنا ہے کو تم نے غلط سنا رکھا ہے نہیں کہہ سکتے
 

یاسر علی

محفلین
اساتذہ کی آمد سے پہلے کم از کم مندرجہ ذیل دونوں اشعار کے دوسرے مصرعوں کو تبدیل کردیجیے۔



دیا رکھا ہے بمعنی دیا ہوا ہے یا دے رکھا ہے محاورے کے خلاف ہے۔



تم نے غلط سن رکھا ہے یا تم نے غلط سنا ہے کو تم نے غلط سنا رکھا ہے نہیں کہہ سکتے
سر جی بہت بہت شکریہ اس طرف توجہ فرمانے کا۔۔
 

الف عین

لائبریرین
دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے
جب سے ہاتھوں پہ ترا نام سجا رکھا ہے
... ہاتھوں پر نام سجانا سمجھ میں نہیں آتا
کیا tattoo سے مراد ہے؟

آپ کے ساتھ غلط رشتہ بنا رکھا ہے
ہم پہ دنیا نے یہ الزام لگا رکھا ہے
... ٹھیک

مشورہ دوست نے یہ مجھ کو بتا رکھا ہے
یا
یہ محبت کے معلم نے کہا ہے مجھ کو
چھوڑ تو پیار کو اس پیار میں کیا رکھا ہے
.. بتا رکھا ہے بھی ان معنوں میں درست نہیں
دوسرا متبادل ٹھیک ہے

پیار کرتا ہوں ترے جسم سے میں دل سے نہیں
تیری اس بات نے دل میرا دکھا رکھا ہے
... درست

مجھے رشتوں کا تقدس نہیں کرنا آتا
کسی دشمن نے غلط تم کو بتا رکھا ہے
.. تقدس کرنا فعل تو نہیں، تقدیس کی جا سکتی یے
مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا
کیسا رہے گا؟

کون کرتا ہے مداوا بھی کسی کے غم کا
دردِ دل ہم نے تبھی دل میں چھپا رکھا ہے
.. درست

ہم کو ہر حال میں دنیا میں ہے رسوا کرنا
یہ اب اس شخص نے دستور بنا رکھا ہے
.. درست

آپ کی یاد کے اشکوں سے ہر اک صحرا میں
پیار کا پیڑ سدا ہم نے ہرا رکھا ہے
... درست

چین دن رات میسر نہیں آتا میثم
ہم کو حالات نے اس طرح ستا رکھا ہے۔
.. چلے گا، کیونکہ محاورہ بالکل درست تو نہیں، ستایا ہے' ہی کافی تھا
 

یاسر علی

محفلین
دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے
جب سے ہاتھوں پہ ترا نام سجا رکھا ہے
... ہاتھوں پر نام سجانا سمجھ میں نہیں آتا
کیا tattoo سے مراد ہے؟

آپ کے ساتھ غلط رشتہ بنا رکھا ہے
ہم پہ دنیا نے یہ الزام لگا رکھا ہے
... ٹھیک

مشورہ دوست نے یہ مجھ کو بتا رکھا ہے
یا
یہ محبت کے معلم نے کہا ہے مجھ کو
چھوڑ تو پیار کو اس پیار میں کیا رکھا ہے
.. بتا رکھا ہے بھی ان معنوں میں درست نہیں
دوسرا متبادل ٹھیک ہے

پیار کرتا ہوں ترے جسم سے میں دل سے نہیں
تیری اس بات نے دل میرا دکھا رکھا ہے
... درست

مجھے رشتوں کا تقدس نہیں کرنا آتا
کسی دشمن نے غلط تم کو بتا رکھا ہے
.. تقدس کرنا فعل تو نہیں، تقدیس کی جا سکتی یے
مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا
کیسا رہے گا؟

کون کرتا ہے مداوا بھی کسی کے غم کا
دردِ دل ہم نے تبھی دل میں چھپا رکھا ہے
.. درست

ہم کو ہر حال میں دنیا میں ہے رسوا کرنا
یہ اب اس شخص نے دستور بنا رکھا ہے
.. درست

آپ کی یاد کے اشکوں سے ہر اک صحرا میں
پیار کا پیڑ سدا ہم نے ہرا رکھا ہے
... درست

چین دن رات میسر نہیں آتا میثم
ہم کو حالات نے اس طرح ستا رکھا ہے۔
.. چلے گا، کیونکہ محاورہ بالکل درست تو نہیں، ستایا ہے' ہی کافی تھا
ٹیٹو بھی مراد ہو سکتا ہے۔۔۔
میں نے یہ سوچ کر لکھا تھا۔ ۔۔شادی بیاہ یا عید پر بچے ہاتھوں پر مہندی لگاتے ہیں۔۔۔جیسے کسی دوست کا نام لکھ کر اس کے گرد پھول یا دل بنا دیتے ہیں ۔۔
اگر محاورہ درست ہو تو ۔۔۔کیا ایسے کر سکتے ہیں۔۔۔
جب سے ہاتھوں پہ ترا نام بنا رکھا ہے۔

شکریہ
 

یاسر علی

محفلین
سر جی !
مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا

سر اس میں۔۔ "رشتوں کا" آئے گا یا"رشتوں کی" آئے گا۔
اس کی وجہ بھی بتا دیجئے۔۔۔شکریہ
 
سر جی !
مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا

سر اس میں۔۔ "رشتوں کا" آئے گا یا"رشتوں کی" آئے گا۔
اس کی وجہ بھی بتا دیجئے۔۔۔شکریہ
استادِ محترم نے "رشتوں کا" لکھا ہے تو وہی درست ہوگا نا!
مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا
کیسا رہے گا؟

وجہ یہ ہے کہ احساس مذکر استعمال ہوتا ہے، تقدیس کا احساس، رشتوں کا احساس.
 

یاسر علی

محفلین
استادِ محترم نے "رشتوں کا" لکھا ہے تو وہی درست ہوگا نا!


وجہ یہ ہے کہ احساس مذکر استعمال ہوتا ہے، تقدیس کا احساس، رشتوں کا احساس.
شکریہ خلیل صاحب!

اصل میں ،میں نے ایک گروپ میں غزل پوسٹ کی ایک دو اراکین کہا کہ رشتوں کی آئے گا۔۔میں کنفیوز ہو گیا تھا۔۔اسی وجہ سے دوبارہ پوچھنے کی جسارت کی۔۔
 
Top