برائے اصلاح ...... رسنے لگا ہے.

عینی خیال

محفلین
رسنےلگا ہے ہاتھ کی پوروں سے اب لہو
گن گن کے تھک گئی ہوں میں دن انتظار کے

ہونے لگے ہیںضبط کے موسم سبھی تمام
بند ٹوٹنے لگے ہیں سنواختیارکے

لینے لگے ہیں ہچکیاں وعدےبھی ٹوٹ کر
پاوں پھسل رہے ہیں میرے اعتبار کے
 
رسنےلگا ہے ہاتھ کی پوروں سے اب لہو
گن گن کے تھک گئی ہوں میں دن انتظار کے

ہونے لگے ہیں ضبط کے موسم سبھی تمام
بند ٹوٹنے لگے ہیں سنواختیارکے

لینے لگے ہیں ہچکیاں وعدےبھی ٹوٹ کر
پاوں پھسل رہے ہیں میرے اعتبار کے
’’مرے‘‘
غالب والا ”بند‘‘o_O
ویسے اشعار بہت عمدہ ہیں۔ داد قبول۔
 
Top