رسنےلگا ہے ہاتھ کی پوروں سے اب لہو گن گن کے تھک گئی ہوں میں دن انتظار کے ہونے لگے ہیںضبط کے موسم سبھی تمام بند ٹوٹنے لگے ہیں سنواختیارکے لینے لگے ہیں ہچکیاں وعدےبھی ٹوٹ کر پاوں پھسل رہے ہیں میرے اعتبار کے