مقبول
محفلین
قابلِ احترام
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
ظہیراحمدظہیر
صاحبان اور دیگر اساتذہ کرام سے رہنمائی کی درخواست ہے
“گیان” کی تقطیع (=- یا -=-) کے لحاظ سے استعمال پر آپ کی خاص توجہ کا طالب ہوں
زمیں پہ رہتے رہتے مُجھ کو آسمان مل گیا
ملے ہو جب سے تُم مُجھے مِرا جہان مل گیا
اِسے میں مُعجزہ کہوں یاسمجھوں تیرا اعتراف
کہ میرے کُل بیان سے ترا بیان مل گیا
بہت سے لوگ بیخودی میں ایک گھر کے سامنے
کھڑے ہوئے ملے، مُجھے تِرا مکان مل گیا
اُٹھا سڑک سے آ رہا میں تیری زلفوں کے تلے
بے گھر تھا میں ، مجھے مہکتا سائبان مل گیا
میں جو بڑے زمانے سے پڑا ہوا تھا سجدے میں
خیال تیرا آیا ہی تھا مجھ کو گیان مل گیا
یا
خیال تیرا آتے ہی مجھے گیان مل گیا
مرےلہو سے آ رہی ہے بھینی خوشبوئے گلاب
چھُپا ہوا ہے تُو کہاں یہ تو نشان مل گیا
قبول کر لیا، مرا بلاوا اُس نے شوق سے
وُہ آئے چاہے یا نہ آئے مُجھ کو مان مل گیا
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
ظہیراحمدظہیر
صاحبان اور دیگر اساتذہ کرام سے رہنمائی کی درخواست ہے
“گیان” کی تقطیع (=- یا -=-) کے لحاظ سے استعمال پر آپ کی خاص توجہ کا طالب ہوں
زمیں پہ رہتے رہتے مُجھ کو آسمان مل گیا
ملے ہو جب سے تُم مُجھے مِرا جہان مل گیا
اِسے میں مُعجزہ کہوں یاسمجھوں تیرا اعتراف
کہ میرے کُل بیان سے ترا بیان مل گیا
بہت سے لوگ بیخودی میں ایک گھر کے سامنے
کھڑے ہوئے ملے، مُجھے تِرا مکان مل گیا
اُٹھا سڑک سے آ رہا میں تیری زلفوں کے تلے
بے گھر تھا میں ، مجھے مہکتا سائبان مل گیا
میں جو بڑے زمانے سے پڑا ہوا تھا سجدے میں
خیال تیرا آیا ہی تھا مجھ کو گیان مل گیا
یا
خیال تیرا آتے ہی مجھے گیان مل گیا
مرےلہو سے آ رہی ہے بھینی خوشبوئے گلاب
چھُپا ہوا ہے تُو کہاں یہ تو نشان مل گیا
قبول کر لیا، مرا بلاوا اُس نے شوق سے
وُہ آئے چاہے یا نہ آئے مُجھ کو مان مل گیا
آخری تدوین: