اشرف علی
محفلین
محترم الف عین سر ، محترم یاسر شاہ سر
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
سنا ہے تٗو ہے سیدھی سادی ، شہزادی !
بتا ، کرے گی مجھ سے شادی ؟ شہزادی !
سچ کہتا ہوں جلا وطن کر کے مجھ کو
موت سے بدتر تٗو نے سزا دی ، شہزادی !
کیوں دشمن کے لشکر پیٹھ دِکھانے لگے ؟
تٗو نے انہیں کیا آنکھ دِکھا دی ؟ شہزادی !
تِرا غلام بھی ہونا ہے اک فخر کی بات
قرباں تجھ پہ مِری آزادی ، شہزادی !
تجھ سے تجھی کو مانگ رہا ہے ؟ کمال ہے !
سب سے الگ ہے یہ فریادی ، شہزادی !
کچھ بھی کرنا لیکن عشق نہ کرنا تم
اس میں سراسر ہے بربادی ، شہزادی !
چن کر ایک سپاہی کو تٗو نے کل شب
شہزادے پر برق گرا دی ، شہزادی !
تیرے شیریں لب کی قسم ، تیرے آگے
پھیکی ہے کشمیر کی وادی ، شہزادی !
بنا ردیف کو اشرف ! قافیہ مقطع کا
اور مکرر کہہ ! شہزادی ، شہزادی
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
سنا ہے تٗو ہے سیدھی سادی ، شہزادی !
بتا ، کرے گی مجھ سے شادی ؟ شہزادی !
سچ کہتا ہوں جلا وطن کر کے مجھ کو
موت سے بدتر تٗو نے سزا دی ، شہزادی !
کیوں دشمن کے لشکر پیٹھ دِکھانے لگے ؟
تٗو نے انہیں کیا آنکھ دِکھا دی ؟ شہزادی !
تِرا غلام بھی ہونا ہے اک فخر کی بات
قرباں تجھ پہ مِری آزادی ، شہزادی !
تجھ سے تجھی کو مانگ رہا ہے ؟ کمال ہے !
سب سے الگ ہے یہ فریادی ، شہزادی !
کچھ بھی کرنا لیکن عشق نہ کرنا تم
اس میں سراسر ہے بربادی ، شہزادی !
چن کر ایک سپاہی کو تٗو نے کل شب
شہزادے پر برق گرا دی ، شہزادی !
تیرے شیریں لب کی قسم ، تیرے آگے
پھیکی ہے کشمیر کی وادی ، شہزادی !
بنا ردیف کو اشرف ! قافیہ مقطع کا
اور مکرر کہہ ! شہزادی ، شہزادی