برائے اصلاح : سُنا ہے ! اپنا ٹھکانہ بدل رہا ہے وہ ( ۲ )

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب ،محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔

§§§§§§§§§

سسکتی ، روتی ، بلکتی ہوئی صدا ہوں میں
کہ سر سے تا بہ قدم ایک التجا ہوں میں

خدا سے ڈر ، نہ یوں ہلکے میں لے مجھے ظالم !
ہوں چُپ ، کہ ظلم کا انجام جانتا ہوں میں

فراقِ یار میں ورنہ مَیں کب کا مر جاتا
اُمیدِ وصل ہے زندہ ، سو جی رہا ہوں میں

رقیب کتنے ہیں میرے ، یہ دیکھنے کے لیے
تِری گلی میں ، مِری جاں ! پڑا ہوا ہوں میں

سُنا ہے ! اپنا ٹھکانہ بدل رہا ہے وہ
سو اپنا بوریا بستر اٹھا رہا ہوں میں

اب اُس کی کوئی نشانی نہیں ہے میرے پاس
کہ جتنی تھیں ، اُنھیں ڈیلیٹ کر چکا ہوں میں

کسی کا نقشِ کفِ پا بھلا مِلے کیسے !
کہ پیش رَو سے بھی آ گے اب آ گیا ہوں میں

ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !

جواب کیا دوں ، اِسی کشمکش میں ہوں اشرف !
سوال پوچھا گیا ہے ، نہیں ہوں ؟ یا ، ہوں میں ؟
 

اشرف علی

محفلین
الحمد للّٰہ

بس ڈیلیٹ والے شعر کو پھر دیکھو، انگریزی کا تلفظ ڈِ - لیٹ ہے، ڈی-لیٹ نہیں
بہت شکریہ سر
جزاک اللّٰہ خیراً

اب دیکھیے سر!

اب اُس کی کوئی نشانی نہیں ہے میرے پاس
کہاں سے ہو کہ جب اُن کو مِٹا چکا ہوں میں !
یا
مِلی نہ کوئی نشانی تِری ، تو یاد آیا
کہ پچھلے سال ڈِلیٹ اُن کو کر چکا ہوں میں
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
اصلاح کے بعد
§§§§§§§§§

سسکتی ، روتی ، بلکتی ہوئی صدا ہوں میں
کہ سر سے تا بہ قدم ایک التجا ہوں میں

خدا سے ڈر ، نہ یوں ہلکے میں لے مجھے ظالم !
ہوں چُپ ، کہ ظلم کا انجام جانتا ہوں میں

فراقِ یار میں ورنہ مَیں کب کا مر جاتا
اُمیدِ وصل ہے زندہ ، سو جی رہا ہوں میں

رقیب کتنے ہیں میرے ، یہ دیکھنے کے لیے
تِری گلی میں ، مِری جاں ! پڑا ہُوا ہوں میں

سُنا ہے ! اپنا ٹھکانہ بدل رہا ہے وہ
سو اپنا بوریا بستر اُٹھا رہا ہوں میں

مِلی نہ کوئی نشانی تِری ، تو یاد آیا
کہ پچھلے سال ڈِلیٹ اُن کو کر چکا ہوں میں

کسی کا نقشِ کفِ پا بھَلا مِلے کیسے !
کہ پیش رَو سے بھی آ گے اب آ گیا ہوں میں

ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !

جواب کیا دوں ، اِسی کشمکش میں ہوں اشرف !
سوال پوچھا گیا ہے ، نہیں ہوں ؟ یا ، ہوں میں ؟
 

صریر

محفلین
اصلاح کے بعد
§§§§§§§§§

سسکتی ، روتی ، بلکتی ہوئی صدا ہوں میں
کہ سر سے تا بہ قدم ایک التجا ہوں میں

خدا سے ڈر ، نہ یوں ہلکے میں لے مجھے ظالم !
ہوں چُپ ، کہ ظلم کا انجام جانتا ہوں میں

فراقِ یار میں ورنہ مَیں کب کا مر جاتا
اُمیدِ وصل ہے زندہ ، سو جی رہا ہوں میں

رقیب کتنے ہیں میرے ، یہ دیکھنے کے لیے
تِری گلی میں ، مِری جاں ! پڑا ہُوا ہوں میں

سُنا ہے ! اپنا ٹھکانہ بدل رہا ہے وہ
سو اپنا بوریا بستر اُٹھا رہا ہوں میں

مِلی نہ کوئی نشانی تِری ، تو یاد آیا
کہ پچھلے سال ڈِلیٹ اُن کو کر چکا ہوں میں

کسی کا نقشِ کفِ پا بھَلا مِلے کیسے !
کہ پیش رَو سے بھی آ گے اب آ گیا ہوں میں

ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !

جواب کیا دوں ، اِسی کشمکش میں ہوں اشرف !
سوال پوچھا گیا ہے ، نہیں ہوں ؟ یا ، ہوں میں ؟
ماشاءاللہ اشرف علی بھائی ، تمام اشعار زبردست!👍🌟
 

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب ،محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔

§§§§§§§§§

سسکتی ، روتی ، بلکتی ہوئی صدا ہوں میں
کہ سر سے تا بہ قدم ایک التجا ہوں میں

خدا سے ڈر ، نہ یوں ہلکے میں لے مجھے ظالم !
ہوں چُپ ، کہ ظلم کا انجام جانتا ہوں میں

فراقِ یار میں ورنہ مَیں کب کا مر جاتا
اُمیدِ وصل ہے زندہ ، سو جی رہا ہوں میں

رقیب کتنے ہیں میرے ، یہ دیکھنے کے لیے
تِری گلی میں ، مِری جاں ! پڑا ہوا ہوں میں

سُنا ہے ! اپنا ٹھکانہ بدل رہا ہے وہ
سو اپنا بوریا بستر اٹھا رہا ہوں میں

اب اُس کی کوئی نشانی نہیں ہے میرے پاس
کہ جتنی تھیں ، اُنھیں ڈیلیٹ کر چکا ہوں میں

کسی کا نقشِ کفِ پا بھلا مِلے کیسے !
کہ پیش رَو سے بھی آ گے اب آ گیا ہوں میں

ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !

جواب کیا دوں ، اِسی کشمکش میں ہوں اشرف !
سوال پوچھا گیا ہے ، نہیں ہوں ؟ یا ، ہوں میں ؟
بہت شکریہ صریر بھائی

ماشاءاللہ @اشرف علی بھائی ، تمام اشعار زبردست!👍🌟
اس قدر پذیرائی کے لیے سراپا سپاس ہوں بھائی
جزاک اللّٰہ خیراً

بہت سا جدید مواد اور خیالات لیے عمدہ غزل ۔ داد قبول کیجیئے!
حوصلہ افزائی اور پذیرائی کے لیے تہہِ دل سے شکر گزار ہوں
جزاک اللّٰہ خیراً

بہت بہت شکریہ
جزاک اللّٰہ خیراً

اللّٰہ تعالیٰ ہم سبھوں کو شاد و سلامت رکھے ، آمین ۔


ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
بہت شکریہ صریر بھائی


اس قدر پذیرائی کے لیے سراپا سپاس ہوں بھائی
جزاک اللّٰہ خیراً


حوصلہ افزائی اور پذیرائی کے لیے تہہِ دل سے شکر گزار ہوں
جزاک اللّٰہ خیراً


بہت بہت شکریہ
جزاک اللّٰہ خیراً

اللّٰہ تعالیٰ ہم سبھوں کو شاد و سلامت رکھے ، آمین ۔


ابھی سے اتنی ستائش ؟ ابھی سے اتنی داد ؟
ابھی تو قافیہ پیمائی کر رہا ہوں میں !
آمین
 
Top