برائے اصلاح.....شعر

عینی خیال

محفلین
تیری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں، اور چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے
زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو ، اور اندر توُ ہی توُ بکھرا ہوا ہے
 
۔
تیری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں، اور چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے
زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو ، اور اندر توُ ہی توُ بکھرا ہوا ہے

تیری نہیں ’’تری‘‘ ہوگا یہاں
لفظ ’’اور‘‘ کام بگاڑ رہا ہے۔
ویسے پڑھ کر ایسا لگا جیسے سارہ بشارت گیلانی صاحبہ کا شعر ہو ;)
 
ہمیں یقین ہے بھیا
آپ اِتنے کیا اُتنے بھی ذہن نہیں ہیں :rollingonthefloor:

بدتمیزی مت کرو مقدس ایک عقل داڑھ کیا آگئی کالے آدمی سے تو بات ہی نہیں کرتی آپ۔ :grin:
ویسے اُتنا ذہین تو میں خوابوں میں بھی ہونے کا نہیں سوچ سکتا جتنا آپ کہہ رہی ہو، :cautious:
 

مقدس

لائبریرین
بدتمیزی مت کرو مقدس ایک عقل داڑھ کیا آگئی کالے آدمی سے تو بات ہی نہیں کرتی آپ۔ :grin:
ویسے اُتنا ذہین تو میں خوابوں میں بھی ہونے کا نہیں سوچ سکتا جتنا آپ کہہ رہی ہو، :cautious:


ہائے اللہ میں یہاں زور سے ہنس بھی نہیں سکتی
ہی ہی ہی ہی ہی
:rollingonthefloor:
 
ہائے اللہ میں یہاں زور سے ہنس بھی نہیں سکتی
ہی ہی ہی ہی ہی
:rollingonthefloor:

زور سے مت ہنسیں۔ ورنہ لوگ آپکی اکلوتی آرٹیفیشل عقل داڑھ دیکھ لینگے۔ :laugh:
اور کوئی ڈینٹسٹ ہوا تو پہچان ہی نہ لے کہ نقلی دانت لگا کر بے وقوف بناتی ہو لوگوں کو۔ تاکے ’’بٹیا‘‘ نہ کہیں۔ :grin:
 

مقدس

لائبریرین
زور سے مت ہنسیں۔ ورنہ لوگ آپکی اکلوتی آرٹیفیشل عقل داڑھ دیکھ لینگے۔ :laugh:
اور کوئی ڈینٹسٹ ہوا تو پہچان ہی نہ لے کہ نقلی دانت لگا کر بے وقوف بناتی ہو لوگوں کو۔ تاکے ’’بٹیا‘‘ نہ کہیں۔ :grin:

ارے بھیا کے بچے
میری اکلوتی عقل داڑھ کے دشمن
ابھی تو ساری نکلی ہی نہیں، آدھی نکل کے رک گئی ہے
ہی ہی ہی ہی ہی ہی

:rollingonthefloor:
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
تیری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں، اور چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے
زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو ، اور اندر توُ ہی توُ بکھرا ہوا ہے
تری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں۔۔۔ تو چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے
زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو۔۔۔ کہ اندر تو ہی تو بکھرا ہوا ہے
کیا یہ صورت بہتر ہے؟؟
 

الف عین

لائبریرین
اس کی اصلاح تو رہ ہی گئی۔ اب شاہد نے کر دی ہے۔ پہلے مرع میں ’تو‘ کی جگہ ’یہ‘ بھی لایا جا سکتا ہے۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
تری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں۔۔۔ یہ چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے
زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو۔۔۔ کہ اندر تو ہی تو بکھرا ہوا ہے

میرے خیال میں یہ کا استعمال زیادہ بہتر ہے۔
 
Top