مقبول
محفلین
محترمین
سر الف عین
دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے
عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا
ہو چاہے چرچ، مسجد یا کہ مندر چھوڑ جاؤں گا
نہ مجھ کو بھول پاؤ گے جو چاہو بھولنا بھی تُم
تمہاری آنکھ میں، مَیں ایسے منظر چھوڑ جاؤں گا
رہا تو شہر میں ہو گی نہ پھر شامِ غریباں ختم
گیا تو آنسوؤں کا اک سمندر چھوڑ جاؤں گا
تری خاطر میں اک دن سولی بھی چڑھ جاؤں گا ہنس کر
زمانے بھر کو یوں حیران و ششدر چھوڑ جاؤں گا
لہو سے نام اپنا لکھ کے میں مقبول چوکھٹ پر
محبت کی نشانی اس کے در پر چھوڑ جاؤں گا
سر الف عین
دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے
عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا
ہو چاہے چرچ، مسجد یا کہ مندر چھوڑ جاؤں گا
نہ مجھ کو بھول پاؤ گے جو چاہو بھولنا بھی تُم
تمہاری آنکھ میں، مَیں ایسے منظر چھوڑ جاؤں گا
رہا تو شہر میں ہو گی نہ پھر شامِ غریباں ختم
گیا تو آنسوؤں کا اک سمندر چھوڑ جاؤں گا
تری خاطر میں اک دن سولی بھی چڑھ جاؤں گا ہنس کر
زمانے بھر کو یوں حیران و ششدر چھوڑ جاؤں گا
لہو سے نام اپنا لکھ کے میں مقبول چوکھٹ پر
محبت کی نشانی اس کے در پر چھوڑ جاؤں گا
آخری تدوین: