منذر رضا
محفلین
السلام علیکم۔۔۔اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے
الف عین
یاسر شاہ
محمد تابش صدیقی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد وارث
دل کو جلوہ گہِ جاناں ہی بنائے رکھا
ہر گھڑی ہم نے اسے خود میں بسائے رکھا
تھا جبیں کو مری واللہ سزاوار یہی
آستانے پہ تیرے سر کو جھکائے رکھا
وصل کی شب کا یہ احسان نہ بھولوں گا کبھی
اس نے سینے سے مجھے اپنے لگائے رکھا
یاد تیری کے سہارے ہی تو گزری یہ حیات
شکر تیرا کہ تو نے بار اٹھائے رکھا
گرچہ وعدہ تھا ترا صبح کو آنے کا مگر
رات بھر دل میں تلاطم سا مچائے رکھا
غیر نے یاد کرائے تھے مسلسل ترے ظلم
ہر ستم ہم نے مگر دل سے مٹائے رکھا
خار کم تو نہ تھے اس عشق کی راہ میں جاناں
تو نے بھی ناوکِ مژگاں کو بچھائے رکھا
الف عین
یاسر شاہ
محمد تابش صدیقی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد وارث
دل کو جلوہ گہِ جاناں ہی بنائے رکھا
ہر گھڑی ہم نے اسے خود میں بسائے رکھا
تھا جبیں کو مری واللہ سزاوار یہی
آستانے پہ تیرے سر کو جھکائے رکھا
وصل کی شب کا یہ احسان نہ بھولوں گا کبھی
اس نے سینے سے مجھے اپنے لگائے رکھا
یاد تیری کے سہارے ہی تو گزری یہ حیات
شکر تیرا کہ تو نے بار اٹھائے رکھا
گرچہ وعدہ تھا ترا صبح کو آنے کا مگر
رات بھر دل میں تلاطم سا مچائے رکھا
غیر نے یاد کرائے تھے مسلسل ترے ظلم
ہر ستم ہم نے مگر دل سے مٹائے رکھا
خار کم تو نہ تھے اس عشق کی راہ میں جاناں
تو نے بھی ناوکِ مژگاں کو بچھائے رکھا