ہم نے کچھ درد کے دھاگوں میں پروے لمحے
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں اُگائے لمحے
اک طرف آپ کی دوری نے کر دیا پاگل
اک طرف آپ کی یادوں نے سجائے لمحے
ہم کہاں ہجرکے لمحوں میں ہیں تنہا جاناں
ہم نے تو ہجر میں سینے سے لگائے لمحے
اس کے قافیے میں روی کیا ہے؟
جی۔ لیکن خیرالف روی ہے۔ لیکن مطلعے میں ایطا ہے۔
دیکھو، یہاں میں نے جاناں پر اعتراض نہیں کیا۔ یہاں تخاطب ہی محبوب سے ہے۔ہم کہاں ہجرکے لمحوں میں ہیں تنہا جاناںہم نے تو ہجر میں سینے سے لگائے لمحے
واہ کیا شعر ہے۔
دیکھو، یہاں میں نے جاناں پر اعتراض نہیں کیا۔ یہاں تخاطب ہی محبوب سے ہے۔