مقبول
محفلین
اس غزل کی بحر
مانگوں میں یہ دُعا جو جنت ملے مُجھے
پر ایسا کیاہے کیا جو جنت ملے مُجھے
دُنیا میں آیا ہوں تو دُنیا ہے مُجھ سے تنگ
ہے حوروں کو سزا جو جنت ملے مُجھے
شاہِ بہشت کے احسانات کا میں نے
کیاحق کوئی ادا جو جنت ملے مُجھے
جنت کے دعوے والے رکھتے ہیں سب حساب
میں نے نہیں گنا جو جنت ملے مُجھے
ہو جائیں گے یقیناً مقبول مُجھ سے قبل
سب دوزخی رہا جو جنت ملے مُجھے
مضارع مثمن اخرب محذوف (مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلن) ہے جس کے مستعمل یا غیر مستعمل ہونے کے بارے میں مجھے متضاد آراء ملی ہیں۔ اگر یہ مستعمل بحر ہے تو آپ سے اصلاح کی درخواست کرتا ہوں۔
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
اور دیگر اساتذہ کرام
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
اور دیگر اساتذہ کرام
مانگوں میں یہ دُعا جو جنت ملے مُجھے
پر ایسا کیاہے کیا جو جنت ملے مُجھے
دُنیا میں آیا ہوں تو دُنیا ہے مُجھ سے تنگ
ہے حوروں کو سزا جو جنت ملے مُجھے
شاہِ بہشت کے احسانات کا میں نے
کیاحق کوئی ادا جو جنت ملے مُجھے
جنت کے دعوے والے رکھتے ہیں سب حساب
میں نے نہیں گنا جو جنت ملے مُجھے
ہو جائیں گے یقیناً مقبول مُجھ سے قبل
سب دوزخی رہا جو جنت ملے مُجھے