برائے اصلاح - مجھے ایسے اکیلا چھوڑ جانا کیا ضروری تھا؟

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔


مجھے ایسے اکیلا چھوڑ جانا کیا ضروری تھا؟
مجھے بھی اور خود کو بھی، ستانا کیا ضروری تھا؟

مجھے معلوم ہے تُو مجھ سے کتنا پیار کرتی ہے
مگر اب دور سے الفت جتانا کیا ضروری تھا؟

جو تیرے ضبط کو کچھ آنسوؤں نے توڑ ڈالا تھا
تو میرے ضبط کو بھی آزمانا کیا ضروری تھا؟

ہمیشہ تیرے ہاتھوں میں یہ مہندی خوب سجتی ہے
اسے اب کیمرے میں یوں دکھانا کیا ضروری تھا؟

تُو نے جب فون پر دن میں سنا ڈالا تھا حالِ دل
تو پھر کل خواب میں آ کر ستانا کیا ضروری تھا؟

تجھے معلوم تھا پھر بھی مرا احوال کیوں پوچھا؟
شکستہ حال اس دل کو جلانا کیا ضروری تھا؟

نہیں پوچھوں گا تجھ سے اور کوئی بات اب لیکن
فقط اتنا بتا دے تُو، کہ جانا کیا ضروری تھا؟

نہیں ہرگز نہیں ایسا کہ میں تجھ کو کہوں بے درد
مگر تجھ سے بھی حالِ دل چھپانا کیا ضروری تھا؟
محمد تابش صدیقی بھائی، ایک اور مفاعیلن کی تکرار حاضر ہے۔ :)
 
آخری تدوین:
خوبصورت اور رواں غزل۔ داد قبول فرمائیے۔

تُو نے جب فون پر دن میں سنا ڈالا تھا حالِ دل
تو پھر کل خواب میں آ کر ستانا کیا ضروری تھا؟

سنا ڈالا تھا تو نے فون پر جب حالِ دل دن میں

ایک صلاح

سنُو! جب فون پر دن میں سُنا ڈالا تھا حالِ دل
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
اچھی کہی جناب۔

سنا ڈالا تھا تو نے فون پر جب حالِ دل دن میں

محض ایک تجویز ہے۔

احوال چونکہ حال کی جمع ہے تو شاید مرے احوال کہنا چاہیے۔

خوبصورت اور رواں غزل۔ داد قبول فرمائیے۔





ایک صلاح

سنُو! جب فون پر دن میں سُنا ڈالا تھا حالِ دل
آپ حضرات کا بہت شکریہ۔
آپ دونوں حضرات کی آراء بہت قیمتی اور مفید ہیں۔ سر الف عین کے مشورے کے بعد حتمی شکل میں دوبارہ پیش کروں گا۔
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے غزل محمد ریحان قریشی سے متفق ہوں۔ ان کے علاوہ
مجھے بھی اور خود کو بھی، ستانا کیا ضروری تھا؟
دو بار 'بھی' کچھ روانی کو متاثر کر رہا ہے
مجھے اور آپ خود کو بھی....
یا اس قسم کا کوئی متبادل دیکھو
 

فلسفی

محفلین
درست ہے غزل محمد ریحان قریشی سے متفق ہوں۔ ان کے علاوہ
مجھے بھی اور خود کو بھی، ستانا کیا ضروری تھا؟
دو بار 'بھی' کچھ روانی کو متاثر کر رہا ہے
مجھے اور آپ خود کو بھی....
یا اس قسم کا کوئی متبادل دیکھو
بہت شکریہ سر، تبدیلیوں کے بعد حاضر ہے۔


مجھے ایسے اکیلا چھوڑ جانا کیا ضروری تھا؟​
خود اپنے آپ اور مجھ کو ستانا کیا ضروری تھا؟

مجھے معلوم ہے تُو مجھ سے کتنا پیار کرتی ہے
مگر اب دور سے الفت جتانا کیا ضروری تھا؟

جو تیرے ضبط کو کچھ آنسوؤں نے توڑ ڈالا تھا
تو میرے ضبط کو بھی آزمانا کیا ضروری تھا؟

ہمیشہ تیرے ہاتھوں میں یہ مہندی خوب سجتی ہے
اسے اب کیمرے میں یوں دکھانا کیا ضروری تھا؟
سنا ڈالا تھا حالِ دل جو تُو نے فون پر دن میں
تو پھر کل خواب میں آ کر ستانا کیا ضروری تھا؟

تجھے معلوم تھے پھر بھی مرے احوال کیوں پوچھے؟
شکستہ حال اس دل کو جلانا کیا ضروری تھا؟

نہیں پوچھوں گا تجھ سے اور کوئی بات اب لیکن
فقط اتنا بتا دے تُو، کہ جانا کیا ضروری تھا؟

نہیں ہرگز نہیں ایسا کہ میں تجھ کو کہوں بے درد
مگر تجھ سے بھی حالِ دل چھپانا کیا ضروری تھا؟​
 

عرفان سعید

محفلین
بہت اچھی غزل ہے جناب فلسفی صاحب
ویسے ہم گھر میں جو مرضی ہانکتے رہیں، بیگم چلی جائیں تو دو دن بعد یہی حال ہو جاتا ہے۔
اللہ خیریت سے بھابی کو گھر واپس لائے!
 

فلسفی

محفلین
بہت اچھی غزل ہے جناب فلسفی صاحب
ویسے ہم گھر میں جو مرضی ہانکتے رہیں، بیگم چلی جائیں تو دو دن بعد یہی حال ہو جاتا ہے۔
اللہ خیریت سے بھابی کو گھر واپس لائے!
ارے عرفان بھائی آپ کی داد سے زیادہ آپ کی واپسی کی خوشی ہوئی ہے۔ سب خیریت ہے نا؟ کہاں غائب تھے؟

سو فیصد درست بات کی ہے آپ نے چھوٹی موٹی، نوک جھوک تو رہتی ہے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ گھر، گھر والی سے ہی آباد ہوتا ہے۔ اللہ تعالی سب کے گھر آباد اور شاد رکھے۔ آمین
 
Top