مقبول
محفلین
محترم سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام و احباب
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
قلم سے کھیلے گا صفحات پر صفحات بدلے گا
مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا
لباس اپنا بدل ڈالا زباں بھی اس کی اپنا لی
تُو اب کیا اس کی خاطر مذہب، اپنی ذات بدلے گا
ادائیں کام جب آئیں نہ، مجھ کو زہر دے ڈالا
مجھے معلوم تھا وُہ شخص آخر گھات بدلے گا
مرے دل کی تڑپ پھر کھینچ لائے گی ترے دل کو
مرا عشقِ مسلسل ہی ترے جذبات بدلے گا
جہاں میں خوب صورت کون ہے، معیار بدلیں گے
کہ تجھ کو دیکھ کر شاعر بھی تشبیہات بدلے گا
پسند اس کو بجائے دن کے ہیں تاروں بھری راتیں
وہ کہتا ہے کہ مجھ سے ملنے کے اوقات بدلے گا
ابھی وُہ جان کہتا ہے تو جاں میں جان آتی ہے
بنے گا کیا مرا وُہ جب بھی القابات بدلے گا
تصوّر میں سہی اس کی زیارت پھر بھی کرنی ہے
تعلق وہ اگر مقبول میرے ساتھ بدلے گا
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
قلم سے کھیلے گا صفحات پر صفحات بدلے گا
مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا
لباس اپنا بدل ڈالا زباں بھی اس کی اپنا لی
تُو اب کیا اس کی خاطر مذہب، اپنی ذات بدلے گا
ادائیں کام جب آئیں نہ، مجھ کو زہر دے ڈالا
مجھے معلوم تھا وُہ شخص آخر گھات بدلے گا
مرے دل کی تڑپ پھر کھینچ لائے گی ترے دل کو
مرا عشقِ مسلسل ہی ترے جذبات بدلے گا
جہاں میں خوب صورت کون ہے، معیار بدلیں گے
کہ تجھ کو دیکھ کر شاعر بھی تشبیہات بدلے گا
پسند اس کو بجائے دن کے ہیں تاروں بھری راتیں
وہ کہتا ہے کہ مجھ سے ملنے کے اوقات بدلے گا
ابھی وُہ جان کہتا ہے تو جاں میں جان آتی ہے
بنے گا کیا مرا وُہ جب بھی القابات بدلے گا
تصوّر میں سہی اس کی زیارت پھر بھی کرنی ہے
تعلق وہ اگر مقبول میرے ساتھ بدلے گا