مقبول
محفلین
سر الف عین
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
اتنا تو شاد کام رہنے دو
مجھ کو اپنا غلام رہنے دو
خوش تو ہوں گا کہ میرے شہر آؤ
درد کر دو گے عام، رہنے دو
سارے رشتے نہ توڑ کر جاؤ
کچھ دُعا و سلام رہنے دو
باندھنا ہے تو باندھو نفرت کو
پیار کو بے لگام رہنے دو
ٹھیک ہے میری ہے زباں بندی
خود سے تو ہم کلام رہنے دو
یاد باقی ہے جب تلک اس کی
میرے ہاتھوں میں جام رہنے دو
ہم تو بے مول ہی تمہارے ہیں
کیا لگاؤ گے دام ، رہنے دو
کیا کیا زندگی نے، مت پوچھو
دُکھ بھرے ہیں تمام، رہنے دو
صبح کی روشنی لے جاؤ تم
میرے حصے میں شام رہنے دو
اتنے بدنام بھی نہ ہو مقبول
کچھ تو اپنا مقام رہنے دو
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
اتنا تو شاد کام رہنے دو
مجھ کو اپنا غلام رہنے دو
خوش تو ہوں گا کہ میرے شہر آؤ
درد کر دو گے عام، رہنے دو
سارے رشتے نہ توڑ کر جاؤ
کچھ دُعا و سلام رہنے دو
باندھنا ہے تو باندھو نفرت کو
پیار کو بے لگام رہنے دو
ٹھیک ہے میری ہے زباں بندی
خود سے تو ہم کلام رہنے دو
یاد باقی ہے جب تلک اس کی
میرے ہاتھوں میں جام رہنے دو
ہم تو بے مول ہی تمہارے ہیں
کیا لگاؤ گے دام ، رہنے دو
کیا کیا زندگی نے، مت پوچھو
دُکھ بھرے ہیں تمام، رہنے دو
صبح کی روشنی لے جاؤ تم
میرے حصے میں شام رہنے دو
اتنے بدنام بھی نہ ہو مقبول
کچھ تو اپنا مقام رہنے دو