مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا
محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا
مری بے تابیوں سے وہ ہوا بدنام تو سوچا
کہ مجھ کو عشق کی سیڑھی پہ دھیرے دھیرے چڑھنا تھا
وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں وُہ مجھ سے تھا جسے آخر بچھڑنا تھا
ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو ہاتھ کی اپنی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا
یہ وُہ گلشن ہے مالی جس کے ہیں ناعاقبت اندیش
یہ ہے وُہ باغ جس کو لازمی اک دن اجڑنا تھا
مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے، مَیں جا پڑا اس کے ، وُہ جس کے پاؤں پڑنا تھا
کسی نے کیا مجھے مقبول تھی خلعت عطا کرنی
وہاں پر سر اٹھا بیٹھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا
مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا
محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا
مری بے تابیوں سے وہ ہوا بدنام تو سوچا
کہ مجھ کو عشق کی سیڑھی پہ دھیرے دھیرے چڑھنا تھا
وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں وُہ مجھ سے تھا جسے آخر بچھڑنا تھا
ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو ہاتھ کی اپنی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا
یہ وُہ گلشن ہے مالی جس کے ہیں ناعاقبت اندیش
یہ ہے وُہ باغ جس کو لازمی اک دن اجڑنا تھا
مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے، مَیں جا پڑا اس کے ، وُہ جس کے پاؤں پڑنا تھا
کسی نے کیا مجھے مقبول تھی خلعت عطا کرنی
وہاں پر سر اٹھا بیٹھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا